سری نگر: گزشتہ تین سالوں کے دوران جموں وکشمیر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ، دہشت گردانہ حملے کم ہوئے ہیں۔
اس بات کی جانکاری وزارت داخلہ نے منگل کو دی ہے۔ وزارت داخلہ نے 2018، 2019 اور 2020 میں ہوئے دہشت گردانہ حملے اور سیز فائر کی خلاف ورزی کے معاملوں سے متعلق تفصیل پیش کی۔ اس کے علاوہ وزارت کی طرف سے کسان آندولن، نکسلی سمیت کئی بڑے معاملات سے متعلق تفصیلی معلومات دی گئیں۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کئے گئے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ سال 2020 میں سیز فائر کی خلاف ورزی کے 5133 معاملے سامنے آئے تھے، جس میں 22 عام شہریوں کی موت ہوگئی تھی۔ جبکہ، 71 زخمی ہوگئے تھے۔ وہیں اس دوران سیکورٹی اہلکاروں کے 24 جوان شہید ہوگئے تھے۔
سال 2019 میں سیز فائر کی 3479 حادثات ہوئے، جن میں 18 عام شہریوں کو موت ہوئی تھی اور 19 جوان شہید ہوگئے تھے۔ سال 2018 میں سیز فائر کے کل 2140 حادثات ہوئے۔