6-year-old from Hathras dies 20 days after rapeتصویر سوشل میڈیا

ہاتھرس:(اے یو ایس) بلگڑھی واقعہ کی آگ ابھی ٹھنڈی بھی نہیں ہوئی تھی کہ ہاتھرس کی ایک اور بیٹی کے ساتھ درندگی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ 6 سال کی معصوم کی اس کے ہی خالہ زاد بھائی نے عصمت دری کی اور حالت بگڑنے پر اسے مقامی اسپتال میں بھرتی کروایا گیا۔

حالت بگڑتا دیکھ کر اسے دہلی ریفر کیا گیا جہاں علاج کے دوران بچی کی موت ہو گئی۔ موت کے بعد دہلی سے بچی کی لاش لے کر کنبہ نے گاوں کے باہر سڑک پر رکھ کر جام لگا دیا۔ متاثرہ کنبہ نے علی گڑھ اگلاس پولیس پر بھی سنگین الزام لگایا ہے۔

متاثرہ کنبے کا کہنا ہے کہ مانگ پوری نہ ہونے تک بچی کی آخری رسوم ادا نہیں کی جائے گی۔ پورا معاملہ کوتوالی سعد آباد علاقہ کے گاو¿ں جاتوئی کا ہے۔معاملہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متوفی بچی کی ماں کی موت 7 مہینے پہلے ہو گئی تھی۔

اس کے بعد اس کی خالہ اسے اپنے یہاں لے گئی تھی۔ باپ کا الزام ہے کہ 10 دن پہلے خالہ کے یہاں اس کے بیٹے نے معصوم کے ساتھ درندگی کی۔ اتنا ہی نہیںعلاج کی جگہ اسے باتھ روم میں بند کر دیا گیا۔ گھر کے باہر کھیل رہے بچوں نے جب معصوم کے رونے کی آواز سنی تو شور مچایا جس کے بعد گاو¿ں والوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ اس کے بعد چائلڈ ہیلپ لائن کی مدد سے معصوم کو اسپتال میں بھرتی کیا گیا۔

تاہم حالت بگڑتی دیکھ کر اسے دہلی بھیجا گیا تھا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔باپ کی تحریر پر علی گڑھ میں خالہ اور اس کے بیٹے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 323, 342, 376, 120b اور دیگر کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ معاملہ کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے اگلاس تھانہ کے ایس ایچ او کو معطل کر محکمہ جاتی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *