نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیردفاع اے کے انٹونی نے الزام لگایا ہے کہ سرحد پر امن کے لئے چین کے ساتھ جو سمجھوتہ ہوا ہے اس سے ملک کی سرزمین چین کے قبضے میں گئی ہے اور اس سے ہمارے لئے خطرہ بڑھ گیا ہے۔
مسٹر انٹونی نے اتوارکے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ سمجھوتے میں ہندوستان کی سرحد چین کو دی گئی ہے اور ملک کی سالمیت کے لئے اس سے بڑا کوئی خطرہ نہیں ہوسکتا ہے۔چین کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کے تعلق سے انہوں نے حکومت سے کہا کہ اس نے فوج کی بہادری اور ہمت کو کم سمجھا گیا ہے۔
پورا ملک امن چاہتا ہے لیکن ملک کی سرزمین چین کے حوالے کرنے کی قیمت پر امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے وادی گلوان اور پینگونگ تسو جھیل علاقے میں اپنی سررزمین کو چین کے حوالے کرکے قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت سے کھیلواڑ کیا ہے اس لئے حکومت کو بتانا چاہیے کہ اس نے اس گلوان وادی سے جہاں ہمارے فوجیوں نے سرزمین کی حفاظت کے لئے شہادت دی وہاں پر پٹرولنگ پوائنٹ 14 سے پیچھے اپنی فوج کو کیوں ہٹایا گیا ہے۔