A Local Journalist Disappeared in Kapisa: AIJAتصویر سوشل میڈیا

محمدی کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ اتوار کی صبح اپنے دوستوں کے ساتھ کاپیسا کے ضلع ہِسّا اَول میں اپنے گھر سے نکلا۔ تب سے، خاندان نے کہا کہ انہیں محمدی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ محمدی کے بھائی اسحاق محمدی نے کہا کہ آج ہمیں اطلاع ملی کہ امارت اسلامیہ نے اسے حراست میں لے لیا ہے۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ میرا بھائی بے قصور ہے اور انہیں اسے چھوڑ دینا چاہیے۔

یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صوبہ دائی کنڈی کے ایک مقامی ریڈیو سٹیشن کے سربراہ مرزا حسینی اور صوبہ خوست کے ایک مقامی ریڈیو اسٹیشن کے سربراہ جمال الدین دلدار کے رشتہ داروں نے کہا ہے کہ ماضی میں ان دونوں صحافیوں کے ٹھکانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مرزا حسینی کی اہلیہ سکینہ حسینی نے کہا کہ انہوں نے ہم سے اتوار کو اسے رہا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن پچھلے ایک ہفتے سے ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

دلدار کے ایک رشتہ دار احمد نے کہا کہ گردیز ریڈیو اسٹیشن کے سربراہ جمال الدین دلدار حراست میں ہیں۔ میں اپنے بھائی کی گرفتاری کا مقصد نہیں جانتا ۔میڈیا کی حمایت کرنے والی تنظیموں نے لاپتہ صحافیوں کے بارے میں جواب طلب کیاہے ۔میڈیا پر نظر رکھنے والے ایک گروپ کے سربراہ راشد صدیقی نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے اور حکومت نے توجہ نہ دی تو ہمیں ایک بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے صحافیوں کی حراست کی تردید کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *