قاہرہ:(اے یو ایس)مصر میں الدقھلیہ گورنری کے نواحی علاقے الصلاحات میں ایک مقامی امام مسجد کو ایک شخص نے چاقو گھونپ کر قتل کرڈالا۔مقامی ذرائع ابلاغ نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ قاتل المنصورہ شہر میں قائم انجینیرنگ کالج کا ایک طالب علم ہے۔ پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے۔
وہاں نصب کیمروں کے فوٹیج میں واقعہ تفصیل سے دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک شخص امام الشیخ ولید عمر عزالدین کے قریب پہنچا اور انہیں خنجر کے پے در پے کئی وار کر کے زمین پر گرا دیتا ہے اور وہ موقع پر ہی دم توڑ دیتے ہیں۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ خاندانی رنجش کا شاخسانہ ہے جس میں 53 سالہ امام مسجد کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتول امام مسجد کی ہمشیرہ کی شادی ان کے قاتل کے بھائی کے ساتھ ہوئی تھی جس نے اسے دو سال قبل طلاق دے دی تھی۔ طلاق اولاد نہ ہونے پردی گئی۔ اس کے بعد دونوں خاندانوں میں رنجش شروع ہوئی جو دشمنی میں بدل گئی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ مقتول امام مسجد نے اسے گالیاں دی تھیں جس پر وہ طیش میں آگیا اور ان پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں قتل کرڈالا۔
