اسلام آباد: کسان تحریک کی آڑ میں ، پاکستان کے وزرا ءہندوستان کے خلاف زہر اگلنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ اب ، عمران خان حکومت کے بڑ بولے وزیر چودھری فواد حسین نے ہندوستان میں جاری کسان تحریک کے لئے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے مودی حکومت پر پنجابیوں کو تکلیف پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔حسین نے ٹویٹ کیا ہے کہ ہندوستان میں جو ہورہا ہے ، اس سے دنیا بھر کے پنجابیوں کو درد ملا ہے ۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی موت کے بعد سے ہی پنجابیوں پر حملہ ہوتا رہا ہے۔ پنجابیوں نے آزادی کی قیمت اپنے خون سے چکائی ہے۔ پنجابی اپنی معصومیت کے شکار ہیں ‘۔
وہیں ہندوستان میں آئی آر سی ٹی سی وزیر اعظم مودی کا خصوصی پیغام والا ایک ای میل پنجاب کے کسانوں اور سکھوں کو بھیج رہا ہے ، جس میں 47 صفحات کی پی ڈی ایف فائل اٹیچ ہے۔ اس کا عنوان ‘ پی ایم مودی اینڈ ہِز گورنمنٹ اسپیشل ریلیشن شپ ود سکھ ‘ ( وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت کا سکھوں کے ساتھ خصوصی رشتہ )ہے۔
ہندی ، پنجابی اور انگریزی میں پی ڈی ایف فائل والے میل کی شروعا ت وزیر اعظم مودی کو دئیے گئے قومی خدمت ایوارڈ کے ذکر سے کی گئی ہے۔ اس میں سکھوں کے لئے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے 13 بڑے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس میں سری ہرمندر صاحب کو ایف سی آر اے کے لئے اندراج کے لئے منظوری ، عالمی شراکت دار ی کی اجازت ، پہلی بار لنگر پر کوئی ٹیکس نہ لگانا ، کرتار پور راہداری تک آسان رسائی ، سکھ فسادات کے متاثرین کو تین دہائیوں تک نظرانداز کرنے کے بعد انصاف دلانا ، جلیانوالہ باغ میموریل بنا کر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا ئ کا اعزاز ، اہیں کالی فہرست سے ہٹانے اور کندھے سے کندھے تک تعاون کرنے جیسی باتوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
یہ کتابچہ وزارت اطلاعات و نشریات نے شائع کیا ہے اور اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بہت سی تصاویر ہیں۔ غور طلب ہے کہ دہلی بارڈر پر ہزاروں کسان گذشتہ 18 روز سے مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکومت کے ساتھ چل رہا تعطل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔