سرینگر:(اے یو ایس) تحقیقاتی ایجنسی یا این آئی اے نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ایک پاکستانی جنگجو جو لشکر سے وابستہ ہے، کو ہندوستان میں حملے کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے دس سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔
بہادر علی عرف سیف اللہ منصور، جو پاکستان کا رہنے والا ہے، کو دہلی میں قائم این آئی اے کی عدالت نے مجرم قرار دیدیا اوراس کے لئے عدالت نے مختلف قانونی دفعات کا سہارا لیا۔’لشکر کی سازش‘ کا یہ کیس جولائی2016سے تعلق رکھتا ہے۔سیف اللہ اور اس کے دو ساتھیوں ابو سعاد اور ابو درداکو این آئی اے کے مطابق بھارت میں حملے کرانے کیلئے تربیت فراہم کی گئی تھی۔
منصور کو25جولائی2016کو شمالی کشمیر میں مکام ہندوارہ علاقے سے اسلحہ و گولہ بارود سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔پوچھ تاچھ کے دوران این آئی اے کے مطابق منصور نے کافی انکشافات کئے تھے جس کے بعد یکم جون2017کو اس کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ منصور کے ساتھیوں ابو سعاد اور ابو دردا کو 14فروری2017کو حاجن کپوارہ میں ایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کیا گیا۔این آئی اے کے مطابق منصور نے پوچھ تاچھ کے دوران اپنے مزید ساتھیوں کے بارے میں بھی جانکاری دی جن میں ظہور احمد پیر اور نذیر احمد پیر ساکنان کشمیر شامل ہیں جس کے بعد ا±نہیں بھی گرفتار کیا گیا۔
