Abu dhabi : Covid PCR test must for employees every 7 daysتصویر سوشل میڈیا

ابوظہبی : (اے یو ایس ) امارت ابوظبی کی حکومت نے سرکاری ملازمین پر ہر ہفتے کوویڈ-19 کا ٹیسٹ کرانے کی پابندی لازمی قرار دے دی ہے اور دفاتر میں صرف 30 فی صد ملازمین کو حاضرہونے کی ہدایت کی ہے۔ابوظبی کے میڈیا دفتر نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں اطلاع دی ہے کہ ”محکمہ گورنمنٹ سپورٹ نے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں ملازمین کی حاضری کم کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اب صرف 30 فی صد ملازمین دفاتر میں حاضر ہوں گے۔

اس فیصلے کا مقصد امارت میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا،احتیاطی تدابیر کا نفاذ اور ملازمین اور ان کے خاندانوں کی صحت کا تحفظ ہے۔“تاہم جن افراد نے حکومت کی رضاکارانہ ویکسین لگانے کی مہم میں حصہ لیا ہے یا جو لوگ پہلے ہی کوویڈ-19 کی ویکسین لگوا چکے ہیں اور انھیں گولڈ اسٹار یا حکومت کی کوویڈ-19 کی ایپ الحوسن سے خط ای مل چکا ہے،ایسے تمام افراد ہفتہ وار لازمی پی سی آرٹیسٹ سے مستثنیٰ ہوں گے۔جو لوگ اپنے گھروں سے یا دفاتر سے باہر رہ کر بھی اپنے فرائض منصبی انجام دے سکتے ہیں،حکومت نے انھیں وہاں سے کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اس کے علاوہ وبائی امراض کا شکار 60 سال سے زیادہ عمر کے ملازمین یا کم زور قوت مدافعت کے حامل افراد کو بھی گھروں سے کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔امارت نے یکم فروری کو ابوظبی میں داخلے کے خواہاں افراد کے لیے کورونا وائرس کے تشخیصی ٹیسٹوں سے متعلق ترمیم شدہ قواعد وضوابط کا نفاذ کیا تھا۔ابوظبی کی ایمرجنسی، کرائسیس اور ڈیزاسٹرکمیٹی کے مطابق یواے ای کے شہریوں اور غیرملکی مکینوں کو کرونا وائرس کے پی سی آر کے ٹیسٹ کا منفی نتیجہ ملنے کے 48 گھنٹے کے اندرابوظبی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

جولوگ چاردن یا اس سے زیادہ ابوظبی میں قیام کریں گے، انھیں اپنی آمد کے چوتھے روز لازمی طورپر پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔جو لوگ آٹھ روز یا اس سے زیادہ عرصہ قیام کریں گے،انھیں آٹھویں روز یہ ٹیسٹ کرانا ہوگا۔کمیٹی کے مطابق جو شہری اور مکین کرونا وائرس کا ڈیفریکٹو فیزانٹرفرمیٹری (ڈی پی آئی) ٹیسٹ کراتے ہیں، وہ اس کا منفی نتیجہ ملنے کے 24 گھنٹے کے اندرابوظبی میں داخل ہو سکتے ہیں۔

ان میں سے جولوگ 48 گھنٹے یا اس سے زیادہ قیام کریں گے ،انھیں آمد کے تیسرے روز لازمی طور پر پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔سات دن یا اس سے زیادہ قیام کی صورت میں انھیں ساتویں روز نیا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *