ملتان:ایک ڈسٹڑکٹ و سیشن عدالت نے ملتان میں ایک یونیورسٹی کے سابق لیکچرر جنید حفیظ کو توہین رسالت کے جرم میں موت کی سزا سنادی۔محمد حفیظ کو توہین رسالت قوانین کی دفعہ295سی کے تحت 2013میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2014سے قید تنہائی میں تھا۔
ملتان کی سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج کاشف قیوم نے،جنہوں نے 12دسمبر کو سماعت مکمل ہوجانے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جنید کو موت کی سزا سنانے کے ساتھ ساتھ مجموعہ تعزیرات پاکستان کے تحت5لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔
عدم ادائیگی کی صورت میں اسے مزید چھ ماہ کی قید بھگتنا ہوگی۔سزائے موت کے علاوہ جنید کو مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ295بی کے تحت مزید دس سال کی سزا اور دفعہ295اے کجے تحت ایک لاکھ روپے جرمانہ کی بھی سزا سنائی ہے۔
جنید ملتان کی بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ انگلش لٹریچر کا وزیٹنگ لیکچرر تھا۔اسے پولس نے توہین رسالت کے الزام میں13مارچ 2013کو گرفتار کیا تھا اور اس پر 2014میں مقدمہ شروع ہوا۔
وہ فیس بک پر توہین رسالت مواد ڈالا کرتا تھا اور خود کو ترقی پسند مسلمان کہتا تھا۔ جنید کی تینوں سزاو¿ں پر بیک وقرت عمل آوری ہو گی۔ اور عمر قید اور دس سال کی سزا اور جرمانہ کی عدم ادائیگی کی صورت میںمزید چھ ماہ کی قید مکمل ہوجانے کے بعد موت کی سزا پر عمل در آمد ہو گا۔