نئی دہلی(اے یو ایس )کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے اپنے وائناڈ دورے کے دوسرے دن ڈاکٹر امبیڈکر ڈسٹرکٹ میموریل کینسر سینٹر میں ایچ ٹی کنکشن کا افتتاح کیا۔ اس دوران انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے خطاب بھی کیا۔راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے اسپتال میں بجلی کی کٹوتی ہوتی تھی جس سے مریضوں اور ڈاکٹروں کو تکلیف ہوتی تھی۔ انہیں امید ہے کہ بجلی کی یہ نئی لائن اس مسئلے کو ختم کر دے گی۔ وہ اسے ممکن بنانے کے لیے ایم پی فنڈ سے 50 لاکھ کا تعاون کر کے خوش ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ وائناڈ آکر بہت خوش ہیں۔ جب وہ پارلیمنٹ سے نااہل ہوئے تو وائناڈ کے تمام لوگوں نے ان کا ساتھ دیا۔ وہ وائناڈ کے تمام لوگوں کو اپنے خاندان کا حصہ سمجھتے ہیں۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں دو نظریات کے درمیان لڑائی چل رہی ہے۔ ہم آپ کو آدیواسی سمجھتے ہیں، یعنی اس ملک کے حقیقی مالک۔ ہمارے قبائلی بھائی بہن اس ملک کے اصل مالک ہیں۔ اس زمین کے حقیقی مالک ہونے کے ناطے آپ کو اپنے بچوں کو انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے، ڈاکٹر اور وکیل بننے، کاروبار شروع کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ آپ کو زمین اور جنگل کا حق ملنا چاہیے۔ آپ کو جنگل کی پیداوار پر حق ملنا چاہیے۔
بی جے پی اور آر ایس ایس پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ دوسری طرف کا نظریہ آپ کو آدیواسی نہیں بلکہ جنگل میں رہنے والے کہا جاتا ہے۔ وہ آپ کو ملک کا اصل مالک نہیں سمجھتے۔ لفظ ونواسی اس بات کی تردید کرتا ہے کہ آپ اس ملک کے حقیقی مالک ہیں۔ یہ آپ کو جنگل تک محدود رکھتا ہے، قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والا کہہ کر جنگلوں تک محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ فی الحال لفظ ماحول فیشن میں آ گیا ہے۔ چند سو سالوں سے جدید معاشرہ ماحولیات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ جنگلات جل رہے ہیں اور آلودگی پھیل رہی ہے۔ اب اچانک ماحولیاتی تحفظ کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ قبائلیوں کی سمجھ کو یہاں دیکھا جانا چاہیے۔ قبائلی پچھلے پانچ ہزار سالوں سے ماحولیاتی تحفظ کی بات کر رہے ہیں۔ قبائلیوں کی تاریخ، روایت، طرز زندگی سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ صرف ماحول کے بارے میں ہی نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ کیسے برتاو¿ کرنا ہے، ایک دوسرے کا احترام کیسے کرنا ہے یہ بھی قبائلیوں سے سیکھا جا سکتا ہے۔