کابل:امارت اسلامیہ کی وزارت صنعت و تجارت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے افغانستان کی برآمدات میں گذشتہ سال کے مقابلے 66 ملین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی اشیامیں کوئلہ، کپاس، تازہ پھل اور خشک میوہ جات سر فہرست ہیں اور رواں شمسی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پاکستان کے ساتھ تجارت 842 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ وزارت صنعت و تجارت کے ترجمان اخوندزادہ عبدالسلام نے کہا کہ تمام ممالک خاص طور پر پاکستان کے ساتھ ہماری تجارت معمول کے مطابق چل رہی ہے۔
سال کے پہلے پانچ مہینوں میں ہماری برآمدات تقریباً 322 ملین ڈالر اور درآمدات 520 ملین ڈالر کی رہی۔ ہماری برآمداتی اشیا زیادہ تر کوئلہ، کپاس، انگور، کشمش، تازہ پھل اور خشک میوہ جات ہیں۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میںانکشاف کیا کہ جولائی میں افغانستان کو پاکستان کی برآمدات 32 فیصد اضافہ ہوا۔ لیکن افغانستان سے پاکستان کو درآمدات میں 76 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ایک ماہر اقتصادیات شمس الحق شمس نے کہاکہ برآمدات میں کمی واقع ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ایک منفعت بخش شے جسے ہم برآمد کرتے تھے وہ کوئلہ تھا لیکن امارت اسلامیہ نے ایک خاص وقت کے لیے کوئلے پر ٹیرف بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
دریں اثنا، چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی چیلنجز سے احسن طریقے سے نپٹا جائے۔چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے نائب محمد یونس مومند نے کہا کہ ٹرانزٹ سیکٹر میں افغانستان اور پاکستان دونوں بالخصوص پاکستان کو اس بات پر توجہ دینی چا ہئے کہ بین الاقوامی قوانین پر مبنی اچھی تجارت کیسے ہو ۔ قبل ازیں طلوع نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے نگراں وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کو 1.2 بلین ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔