Afghan First Vice President Saleh criticises Pakistan for not pressuring Taliban amid peace talks تصویر سوشل میڈیا

کابل: دہشت گردی کو فروغ دینے والے پاکستان کی پول اب کھلتی جارہی ہے۔ افغانستان کے پہلے نائب صدر ، امر اللہ صالح ، نے پاکستان کے ناپاک ارادوں کو بے نقاب کرتے ہوئے اس پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔صالح نے کہا ہے کہ پاکستان امن مذاکرات کے لئے طالبان پر کوئی دباو¿ نہیں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان یہ سب کچھ پاکستان کی شہہ پر کر رہا ہے۔

نائب صدر نے کہا کہ افغانستان پاکستانی حقانیہ مدارس کے تیار کردہ دستاویزات پر قطعاً دستخط نہیں کرے گا۔ حقانی نیٹ ورک کے کچھ ملّا ان کو مسلمان ہونے کی سند دے رہے ہیں۔ ہم ہزاروں سالوں سے مسلمان ہیں۔ ہمیں ایسی کسی سند کی ضرورت نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے امن مذاکرات میں تعاون نہ کرنے پر پاک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ نائب صدر صالح نے کہا کہ پاکستان امن مذاکرات کے لئے طالبان پر کوئی دبا نہ ڈال کر افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہیں نبھا رہا ہے۔

افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے لکھے آٹھ صفحات پر مشتمل خط کا بھی جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم 30 ملین افغانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرسکتے۔ دریں اثنا ، افغانستان کے صوبہ قندھار میں فوج کی جانب سے انسداد دہشت گردی آپریشن میں 30 طالبان ہلاک اور آٹھ دیگر زخمی ہوگئے۔ فوج کے ترجمان فواد امان نے بدھ کے روز یہ م جانکاری دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مہمات گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قندھار کے ارغنداب اور زاہری اضلاع میں چلائی گئیں۔ ان دونوں مہموں میں 30 طالبان ہلاک اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے تھے۔ غور طلب ہے کہ ہے کہ دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کے مابین ستمبر سے بات چیت جاری ہے لیکن اس کے باوجود دونوں طرف سے تشدد کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *