واشنگٹن: 44 افغان باشندوں کا ایک گروپ جنہوں نے اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد ستمبر 2021 میںوہاں سے بچاکر نکالے جانے کے بعد یوکرین میں پناہ لی تھی، روس کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کیف کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔واشنگٹن پوسٹ نے جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔رپورٹ کے مطابق قطر ایئرویز کے طیارے میں 9 افغان خاندان قطر کے دارالحکومت دوحہ کے لیے روانہ ہوئے جہاں ان کے امریکا میں ممکنہ داخلے کے لیے دستاویزات کا عمل شروع کیا جائے گا۔
دریں اثنا جرمنی نے یوکرین کے حالات کے مدنظر کہا کہ جی سیون ممالک یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، روس کشیدگی میں کمی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔میونخ میں ہونے والی سالانہ جی سیون سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے موجود جرمن وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ سب کی سلامتی کے لیے روس کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس یورپی امن آرڈر کے بنیادی اصولوں کو چیلنج کر رہا ہے۔واضح رہے کہ جی سیون سالانہ سیکیورٹی کانفرنس کا آغاز آج سے میونخ میں ہو رہا ہے جو اتوار تک جاری رہےگی۔روس میونخ سالانہ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے شیڈولڈ نہیں ہے۔
