Afghan refugees face lack of employment opportunities in Iranتصویر سوشل میڈیا

تہران:ایران میں اقامت پذیر افغان پناہ گزینوں نے ایران میں ملازمت کے مواقع نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران میں روزگار کی عدم فراہمی کے ساتھ ساتھ ایرانی حکام کے غلط اور ناروا سلوک سے بھی بہت پریشان اور فکر مند ہیں۔ایران میں ایک افغان مہاجر مرسل نے کہا کہ حالات بہ اینجا رسید کہ اگر روزگار کا موقع مل بھی جائے تب بھی مسلکی مسئلہ آڑے آجاتا ہے۔ سنی اور افغان ہونے کی وجہ سے، آپ کوئی روزگار نہیں پا سکتے اور اگر باالفرض محال ملازمت پر رکھ بھی لیا جاتا ہے تو انھیں بھاری کام سونپے جاتے ہیں۔

پناہ گزینوں اور انسانی حقوق کی کارکن آصفہ استانکزئی نے کہا کہ مہاجرین کو کام کرنے اور رہائش کے مسائل اور شناخت کی کمی اور شناختی اور پاسپورٹ مراکز کی بندش نے بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔پناہ گزینوں اور وطن واپسی کی وزارت نے اس دوران ٹویٹر پر کہا کہ ہفتہ کو 2500 سے زیادہ افغان مہاجرین ایران سے افغانستان واپس آئے ہیں۔

دریں اثنا امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایران سے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امارت اسلامیہ ایران سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے راہیں ہموار کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ مہاجرین کی صورتحال تمام پڑوسی ممالک بالخصوص ایران میں انسانی سلوک پر مبنی ہونی چا ہئے۔ان کے حقوق کو یقینی بنایا جائے اور انہیں ملک بدر نہ کیا جائے۔ مجاہد نے کہا کہ ہجرت ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے نمٹنا ایران کے لیے بھی مشکل ہے لیکن اسے پڑوسی اور برادرانہ آداب کی بنیاد پر اس معاملے کو دیکھنا چاہئے۔ واضح ہو کہ گذشتہ دو سالوں میں دسیوں ہزار افغان ملک چھوڑ کر ایران جا چکے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *