کابل: اختتام ہفتہ میں افغان سلامتی دستوں کے فضائی و زمینی حملوں میں 51طالبان کی ہلاکت کے بعد طالبان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے منگل اور بدھ کی درمیانی شب میں شمالی افغانستان کے صوبہ کندوز اور بغلان صوبے میں سلامتی دستوں کی چوکیوں پر حملے کر دیے جس میں52افغان فوجی ہلاک ہو گئے۔

طالبان نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کندوز حملہ میں افغان سلامتی دستوں کے35اور بغلان میں 17اہلکار ہلاک ہوئے۔

موصول اطلاع کے مطابق کندوز صوبے کے دشت آرچی ڈسٹرکٹ میں مشترکہ سلامتی دستوں کے اڈے کو نشانہ بنا کر طالبان کی جانب سے کیے گئے حملہ میں 15فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ حملہ پیر کی شب بغلان صوبہ میں اس حملہ کے بعد کیا گیا جس میں طالبان انتہاپسندوں نے 9پولس اہلکاروں کو بڑی بے رحمی سے تہ تیغ کر دیا تھا۔

افغان تجزیہ کاروں ، سیاست دانوں اور سماجی تنظیموں نے افغان سلامتی دستوں پر کہے گئے ان تازہ حملوں کی سخت مذمت کی اور طالبان انتہاپسندوں کو ریاکار اور عہد شکن و وعدہ خلاف بتایا جنہوں نے اپنے وعدے نبھائے اور نہ ہی اپنی بات پر قائم رہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سلامتی دستوں پر طالبان کے بے رحمانہ حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ دوسری جانب طالبان قیادت قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں امریکی نمائندوں کے ساتھ امن مذاکرات کر رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *