Afghan trade increases with Central Asia, drops with Pakistanتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغانستان کے چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ (اے سی سی آئی)کے دستیاب اعدادوشمار سے انکشاف ہوا ہے کہ سال رواں کے دوران افغانستان اور تین وسطی ایشیائی ممالک تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارت میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ اس تجارت میں کمی آئی ہے۔افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ افغانستان نے رواں سال وسطی ایشیا کے تین ممالک کو 33 ملین ڈالر مالیت کی برآمدات کی ہیں۔چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے نگراں سربراہ محمد یونس مومند نے کہا کہ اس سال وسطی ایشیا سے ہماری درآمدات تقریباً دو بلین ڈالر سے زیادہ رہی ہیں۔تاہم چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ نے گزشتہ سال افغانستان اور وسطی ایشیا کے درمیان تجارت کے اعداد و شمار فراہم نہیں کیے تھے۔

دریں اثنا، افغانستان پاکستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں26فیصد کمی واقع ہوئی ۔ افغانستان-پاکستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے سربراہ، نقیب اللہ صفی نے کہا کہ اس گراوٹ کے کئی عواقب و عوامل ہیں ۔ ایک تو یہ کہ بندرگاہوں میں سامان کی نقل و حمل میں بہت سے مسائل ہیں اور دوسرا یہ کہ پاکستان کے بینک کاری نظام نے تجارت پر کئی حدیں نافذ کر دیںجو افغانستان میں پاکستان سے درآمدات میں کمی کا باعث بن گئیں ۔ دوسری جانب وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک کے شمال میں کسٹمز کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی آمد کے بعد سے اب تک 8000 سے زائد گاڑیوں کی وسطی ایشیا سے جنوبی ایشیا اور جنوبی ایشیا سے وسطی ایشیا تک افغانستان کے راستے آمد و رفت ہو چکی ہے جو کہ ہمارے لیے آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔افغانستان اور وسطی ایشیا کے درمیان تجارت زیادہ تر ریل کے ذریعے ہوتی ہے ۔ یونیورسٹی کے پروفیسر حامد عزیز مجددی نے کہا کہ آج افغانستان کو دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کی ضرورت ہے، اور اس قسم کے تجارتی رشتے حکومتی محصولات میں اضافہ کریں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *