افغان فوجیوں نے افغانستان کے شہر لشکر گاہ پر قبضہ کی طالبانی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ اس سال قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں امریکہ کے ساتھ کیے جانے والے امن معاہدے کے بعد طالبان کا یہ پہلا زبردست حملہ ہے۔ہلمند میں سیکڑوں جیش محمد دہشت گردوں کو دیکھا گیا جو طالبان کے ساتھ مل کر افغان سلامتی دستوں پر حملے کر رہے تھے۔
زی نیوز کو موصول خصوصی تفصیلات کے مطابق ہلمند میں حملہ کرنے سے پہلے ایک بڑی تعداد میں جیش محمد کے دہشت گردوںکو طالبان کے خیموں میں جمع ہوتے دیکھا گیا۔پاکستان کی سراغرساں ایجنسی آئی ایس آئی طالبان کے دہشت گرد کیمپوں میں جمع جیش محمد کے دہشت گردوں کو اسلحہ تربیت دے رہی ہے۔ افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے کہا کہ اس ہفتہ دوشنبہ کو افغانستان میں موجود امریکی فوجوں نے طالبانی ٹھکانوں پر متعدد حملے کیے جہاں جھڑپیں ابھی جاری ہیں۔
گذشتہ دو روز کے دوران امریکی دستوں نے طالبان دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں آنے والی افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف ) کے دفاع میں ہلمند میں کئی طالبانی ٹھکانوں پر حملے کیے۔ہلمند میں جس انداز سے طالبان کا حملہ ناکام بنایا گیا اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ افغان سلامتی دستے اب امریکی مدد کے بغیر طالبان سے دو دو ہاتھ کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں ۔ طالبان کی پسپائی کے باعث ہلمند ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو گا۔افغان دستوں نے ثابت کر دکر دکھایا افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز امریکی حمایت کے بغیر تنہا اپنے بل پر طالبان سے جنگ کر سکتی ہے۔
ہلمند میں حملہ کے فوراً بعد طالبان نے ایک جعلی پروپیگنڈہ شروع کر دیا کہ انہوں نے لشکر گاہ کے مضافات میں افغان سلامتی دستوں کی ایک محاذی چوکی کو تباہ کر دیا ہے۔افغانستان اے کلکشن آف اسٹوریز(افغانستان: داستانوں کا ایک مجموعہ)کے مصنف کرنل رحمان رحمانی نے ٹوئیٹ کیا ”فیک نیو ز میڈیا ہلمند میں طالبان پروپگنڈہ اور ناکام کوشش کو بڑھا، چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ جبکہ ہم نے اس صورت حال کو چند گھنٹے میں ہی سنبھال لیا۔
عزت ماٰب اشرف غنی ہماری کامیابی کی داستان اجاگر کرنے کا شکریہ۔ ہم (اے این ڈی ایس ایف)تھوپی گئی دہشت گردی کے خلاف اپنی مادر وطن اور دنیا کا دفاع کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔طالبان کے خلاف بر سرپیکار اے این ڈی ایس ایف کی کامیابی افغانستان کی سلامتی کے لیے نہایت درجہ اہم ہے۔ افغانستان کے نگراں وزیر دفاع جنرل عبداللہ خالد نے بدھ کے روز صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ہلمند کا دورہ کیا اور انہوں نے بھی اس کارروائی پر سلامتی دستوں کو سراہا۔