کابل: امارت اسلامیہ کی وزارت دفاع (ایم او ڈی) نے کہا ہے کہ اس نے افغانستان میں سابق حکومت کو ہندوستان کی طرف سے فراہم کیے گئے کچھ چیتل ہیلی کاپٹروں کی مرمت کی ہے۔وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ دیگر ہیلی کاپٹرز جن کی اڑان بھرنے میں کوئی دقت ہے ان کی بھی مرمت کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 60 طیارے ہیں۔ ان کی مرمت انجینئرز اور دیکھ بھال کرنے والی ٹیم نے کی تھی قبل ازیں وزارت دفاع نے کہا تھا کہ 80 میں سے 40 ہیلی کاپٹروں میں تکنیکی مسائل تھے جو زیادہ تر سابق حکومت کے خاتمے کے دوران ہوئے تھے۔ کرنل محمد نعیم نے ، جو کہ ایک افغان پائلٹ ہیں، ایک تیاراور ٹھیک ٹھاک حالت میں کھڑے ایک ہیلی کاپٹر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہیلی کاپٹر مکمل طور پر ٹوٹ گیا تھا۔ اس کے بازو ٹوٹ گئے تھے۔ ہم نے انہیں ٹھیک کر دیا اور وہ پرواز کے لیے تیار ہیں۔
بزرگ فوجیوں کا مشورہ ہے کہ افغان فضائیہ کو بااختیار بنایا جانا چاہیے اور یہ ملک کے لیے اہم ہے۔ایک بزرگ فوجی اسد اللہ نعیم نے کہا کہ فضائیہ افغانستان کے لیے ایک اہم حصہ ہے۔ ہم غیر ملکی حملوں سے اپنی سرزمین کا دفاع یا فضائی حدود میں ان کی مداخلت کو فضائیہ کے بغیر نہیں روک سکتے۔ بعض کابل شہریوں کا کہنا تھا کہ عسکری سازوسامان و تمام آلات حرب قومی ملکیت ہیں اس لیے ان کی حفاظت کی جانی چاہیے۔ کابل کے ایک رہائشی نے کہا کہ عوام کا ہے اور اس کی مناسب ڈھنگ سے محفوظ کھا جانا چاہیے۔ کہا جاتا ہے کہ سابق حکومت کے خاتمے کے بعد افغان فضائیہ کو شدید نقصان پہنچا۔ افغانستان میں حکومت کی تبدیلی اور طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد ملک سے فرار ہونے والے سابق سلامتی دستوں کے فوجی افسران کم از کم 60 طیارے پڑوسی ممالک لے کر چلے گئے ۔لیکن وزارت دفاع نے پڑوسی ممالک سے طیارے واپس کرنے پر زور دیا ہے۔
