کابل: افغانستان دنیا کا سب سے زیادہ بد حال ملک بتایا گیا ہے اور اس کی یہ حالت ملک پر طالبان کے قبضہ کے بعد ہوئی ہے۔ یہ دعویٰ عالمی خوشحالی رپورٹ میں کیا گیا جسے اقوام متحدہ کے ذریعہ اعلان کردہ اور اتوا کے روز منائے جانے والے عالمی یوم خوشحالی سے پہلے جاری کیا گیا ہے۔اس سالانہ رپورٹ میں 149ممالک کا سروے کیا گیا تھا جس میں افغانستان کو آخری پائیدان پر رکھا گیا ہے ۔ افغانستان کو اس سروے میں 2.5پوائنٹ دیے گئے ۔رپورٹ کے مطابق طالبان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے افغانستان کے حالات اور بھی خراب ہوگئے ہیں۔لبنان کو دوسرا سب سے زیادہ بدحال ملک قرار دیا گیا ہے۔ خوشحال ممالک کی درجہ بندی میں نیچے سے پاچ دیگر ممالک میں بوتسوانا، روانڈا اور زمبابوے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فن لینڈ تسلسل سے چوتھے سال 7.8پوائنٹس کے ساتھدنیا کا سب سے زیادہ خوشحال ملک رہا ۔ اس کے بعد ڈنمارک، سوئزر لینڈ اور ہالینڈ کا نمبر آتا ہے۔ خوشحالی کا معیار جن امور کو بنایا گیا ان میں گھریلو پیداوار، فی کس آمدنی، زندگی گذارنے کی آزادی ، آبادی کا تناسب اور سماجی تحفظ شامل ہیں۔افغانستان سبھی میدانوں میں پسماندہ دکھائی دیا۔ یہ حیران کر دینے والاے نتائج ہیں کیونکہ یہ سروے طالبان کے بر سر اقتدار آنے سے پہلے کیا گیا تھا اور امریکہ و بین الاقوامی سرمایہ کارتقریباً20سال سے افغانستان میں سرمایہ کاری کر رہے تھے ۔
افغانستان میں امریکہ کے مقرر کرد ہ اعلیٰ تجزیہ کار کے مطابق اکیلے امریکہ نے ہی افغانستان میں 2002سے اب تک 145ارب ڈالر ترقیاتی کاموں پر خرچ کیے ہیں اس کے باوجود مایوسی بڑھنے کے اشارے ملے ہیں۔انہون نے کہا کہ2001میں طالبان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد تمام افغانوں کو امید ہو چلی تھی لیکن بد قسمتی سے سپہ سالاروں اور بدعنوان رہنماو¿ں کی وجہ سے لوگ غریب سے غریب تر ہوتے چلے گئے اور مزید بدحال اور مایوسی کا شم[کار ہوتے چلے گئے۔اس لیے افغانستان میں 20سال کے دوران جو سرمایہ کاری کی گئی وہ محض11دنوں
