After exporting Coronavirus to the world, China holds a ‘fashion show’ of PPE kits notorious for being faultyتصویر سوشل میڈیا

انٹرنیشنل ڈیسک:پوری دنیا میںکورونا وائرس مرض برآمد کرنے کے بعد اب چین نے ایک فیشن شو منعقد کیاہے جس میں چینی کمپنیوں کے تیار کردہ کوویڈ 19- حفاظتی پوشاکوں کی نمائش کی گئی ہے۔گذشتہ ہفتے کے اواخر میں ، چین کے شمال مشرقی صوبے لیاننگ کے چین ڈینڈونگ فیشن ویک میں ریمپ واک پر متعدد ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) پیش کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ کوویڈ 19- سے شاید ہی ایسی کوئی جگہ بچی ہوگی جس نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے ، خیال کیا جاتا ہے کہ اس وبا نے وسطی چینی شہر ووہان میں جنم لیا تھا ۔ چینی حکومت پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اس نے ابتدائی ایام میں کورونا وائرس کے بارے میں تفصیلات چھپائیں ، جو بالآخر مقامی وبا کو عالمی وبائی مرض میں تبدیل کرنے کا باعث بن گیا۔

واضح ہو کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس سے 68 ملین سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں ، اور 1.56 ملین افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اگرچہ چین نے ہیزمات سوٹ اور دیگر حفاظتی سازوسامان کی نمائش کا اہتمام کیا ، لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ وبائی بیماری کے آغاز کے بعد ، چین کے متعدد ممالک کو برآمد کیے گئے حفاظتی پوشاک محفوظ نہیں تھے اور وہ ناقص ثابت ہوئے تھے۔

اسپین ، ترکی ، جمہوریہ چیک ، سلوواکیا ، برطانیہ اور ہندوستان سمیت متعدد ممالک نے یہ اطلاع دی تھی کہ چین سے درآمد شدہ پی پی ای کٹ ناقص پائی گئیں۔ اپریل 2020 میں ہندوستان کو چین کی طرف سے تقریباََ 63000 کوویڈ پروٹیکشن کٹس ملیںجو معیار کی جانچ میں ناکام رہیں۔

اطلاعات کے مطابق ، مبینہ طور پر یہ کٹس ہندوستانی عہدیداروں کو عطیہ کی گئیں۔مبینہ طور پر مختلف ممالک میں سے اسپین ، ترکی ، جمہوریہ چیک ، سلوواکیہ اور برطانوی صحت کے حکام نے حفاظتی سامان کو محفوظ بنانے کے لئے چینی کمپنیوں کو لاکھوں ڈالر ادا کیے لیکن اس کے باوجود ان کو ملنے والی کٹس ناقص ثابت ہوئیں۔ نیدرلینڈ نے چین سے 600 ہزار ماسکس در آمد کئے جوکہ حفاظتی نظام کے ٹیسٹ میں فیل ہوگئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *