نیو یارک:چین کے وزیر خارجہ کین گینگ اور پھرپیپلز لبریشن آرمی راکٹ فورس کے کمانڈر لی یوچاؤو کی پراسرار گمشدگی کے بعداب وزیر دفاع لی شانگفو بھی نظروں سے اوجھل ہیں۔ اور اب وہ بھی اول الذکر دونوں رنماؤں کی مانند آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل کے مصداق دور دور تک نظر نہیں آ رہے ۔امریکی میڈیا کمپنی بلومبرگ نے 9 ستمبر کو رپورٹ کیا کہ وزیر دفاع لی شانگفو کو گزشتہ دو ہفتوں میں عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا اور فوج کے اندراتفاق و اتحادکی اشد ضرورت کے بارے میں صدر شی جن پنگ کے حالیہ بیان کے بعد لی یوچاؤو کی ممکنہ برطرفی پر قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
سرکاری میڈیا ایجنسی ژن ہوا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے شمالی چین میں ایک فوجی گروپ کے دورے کے دوران مسلح افواج کی اعلیٰ سطحی ہم آہنگی، اتفاق رائے،سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے اور فوج کے مستحکم اور محفوظ رہنے کو یقینی بنانے کے حوالے سے بات کی۔ جاپان میں امریکی سفیر راہم ایمانوئل کے تبصروں کے بعد اس میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے 8 ستمبر کو X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ صدر الیون کی کابینہ کی لائن اپ اب اگاتھا کرسٹی کے ناول’ اور پھر وہاں کوئی نہیں تھا‘سے مشابہ ہے ۔ پہلے وزیر خارجہ کن گینگ لاپتہ ہو گئے ،پھر راکٹ فورس کے کمانڈر لاپتہ ہو گئے، اور اب وزیر دفاع لی شانگفو دو ہفتوں سے عوام میں نظر نہیں آئے۔ بے روزگاری کی اس دوڑ پر کون قابو پائے گا؟ چین کا نوجوان یا شی کی کابینہ؟’بیجنگ میں پراسراریت بڑھتی جارہی ہے‘۔واضح ہو کہ راکٹ فورس کے کمانڈر لی یوچاو اور ڈپٹی کمانڈر لیو گوانگ بن سینٹرل ملٹری کمیشن کے نظم و ضبط کے معائنے کے کمیشن کے زیر تفتیش تھے۔
![After foreign minister, why China’s Defence Minister Li Shangfu is speculated to be missing](https://urdutahzeeb.com/wp-content/uploads/2023/09/Chinas-Defence-Minister-Li-Shangfu.jpg)