After load of Figs burned, Afghans concerned about shipping via Pakistanتصویر سوشل میڈیا

کابل:پاکستان کے راستے تجارتی اشیا منتقل کرنے والے افغان تاجروں نے اپنی برآمدات و درآمدات کی غیر یقینی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاجر وں نے امارت اسلامیہ کے رہنماو¿ں سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان میں ایک افغان تاجر کی اشیاکو نذر آتش کیے جانے کامعاوضہ پاکستان سے وصول کرے۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں افغان انجیر سے لدے جہاز کو جلائے جانے کی خبروں کے حوالے سے اختر محمد احمدی نامی ایک تاجر نے کہا کہ اس بیوپاری کو اس کا معاوضہ ملنا چاہئے۔ ننگرہار چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن زلمی عظیمی نے کہا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان میں ہمارے تاجروں کی تجارتی اشیا کو نامعلوم مسلح افراد نے نذر آتش کیا ہے۔

اس سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہو گیا ہے۔ ہم امارت اسلامیہ خصوصاً قائم مقام وزیر صنعت و تجارت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں اور اس ملک کے وزیر تجارت سے بات کر کے اس مسئلے کا حل تلاش کریں۔انہوں نے ایک افغان تاجر کے ہندوستا ن رخی ایک مال بردار جہاز میں لدی اشیا کو پاکستان میں نذر آتش کر دیے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ دونوں ممالک کے حکام تاجروں کی اشیا کی منتقلی کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔افغانستان پاکستان مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ نقیب اللہ صافی نے کہا کہ تجارتی جہازوں کے سامان کو نذرآتش کرنا قابل مذمت فعل ہے۔ افغانستان اور پاکستان کا مشترکہ چیمبر اس فعل کی مذمت کرتا ہے اور دونوں ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکا جائے۔ کیونکہ اس اقدام سے تجارتی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *