Agitation will not conclude before October:says Rakesh Tikait تصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے منگل کے روز کہا کہ کسان تحریک اکتوبر سے پہلے ختم نہیں ہو گی اور ہمارا نعرہ ہے کہ قانون واپسی نہیں تو گھر واپسی نہیں۔ اس سے پہلے شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے منگل کو دلی۔ اترپردیش کی سرحد پر غازی پور میں کسانوں کے مظاہرہ گاہ پر بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت سے ملاقات کی۔

کسانوں کے مظاہرہ گاہ پر سیکورٹی بندوبست سخت کر دی گئی ہے۔ راوت دوپہر میں تقریبا ایک بجے یہاں پہنچے اور منچ کے پاس ٹکیت اور دیگر احتجاج کاروں سے ملاقات کی۔ اس وقت راوت سمیت کچھ لوگوں نے ہی ماسک پہن رکھے تھے۔

راوت نے کہا کہ 26 جنوری کے بعد جس طرح سے یہاں توڑ پھوڑ ہوئی اور ٹکیت اور تحریک کو کچلنے کی کوشش کی گئی، ہم نے محسوس کیا کہ کسانوں کے ساتھ کھڑے رہنا اور پورے مہاراشٹر، شیوسینا اور ادھو ٹھاکرے کی طرف سے حمایت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

سنجے راوت نے کہا کہ ہم نے پہلے دن سے ہی زرعی قوانین کی مخالفت کی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے مجھے خاص طور پر غازی پور بارڈر پر چل رہی کسان تحریک میں بھیجا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے کسان لیڈر راکیش ٹکیت کو میرے ذریعہ پیغام بھیجا ہے کہ شیوسینا اور مہاراشٹر حکومت پوری طرح سے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔

سنجے راوت نے بتایا کہ شیوسینا سربراہ بھی کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے خود بات کریں گے۔ تحریک سڑک کی ہے اور سڑک پر رہے گی۔واضح ہوکہ احتجاج نے 26 جنوری کے واقعے کے بعد مزید شدت اختیارکر لی ہے۔

غازی پور بارڈر پرکثیر تعداد میں کسان جمع ہو گئے ہیں اور اترپردیش کے مختلف علاقوں سے ان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور کسان تنظیموں نے 6 فروری کو چکا جام کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔بھارتیہ کسان یونین کے صدر منجیت سنگھ رائے نے کہا کہ ‘ہم نے 6 تاریخ کو چکہ جام کا اعلان کیا ہے۔

دوپہر 12 سے شام 3 بجے تک چکہ جام رہے گا۔ ہم اس چکہ جام سے دکھانا چاہتے ہیں کہ پورے ملک کے کسان ایک ہیں۔ پورا ملک کسانوں کے ساتھ ہے۔ ہمیں حکومت کو اپنی طاقت دکھانی ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *