سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سری نگر سے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے سے جموں و کشمیر کے عوام کو وہ راحت ملی ہے جس کے وہ طویل مدت سے منتظر تھے۔ عبدللہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اس معاہدے سے وادی کے لوگوں میں قیام امن کی امیدیں اور بڑھ گئی ہیں۔
اودھم پور میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے مزید کہا کہ سرحدوں پر گولہ باری اور فائرنگ سے وہاں کے رہائشیوں کی زندگی اجیرن رہتی ہے اور ان کی پریشانیاں اور سخت مصائب کا سامنا کرتے رہنا پڑتا ہے، زرعی اور اقتصادی سرگرمیاں تھم جاتی ہیں اور سماج کے ہر شعبہ کے طرز حیات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے عام بجٹ میں اسلحہ کے حصول کے لئے ایک کثیر رقم مختص کیے جانے کی بھی نشاندہی کی۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری باجپئی کے الفاظ بھی دوہرائے اور اعادہ کیا”آپ اپنے دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں،“مزید یہ کہا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان میں عداوت بڑھی تو خوشحالی کبھی نہیں آسکتی۔ دونوں ملکوں کے عوام اچھے تعلقات کے لیے تڑپ رہے ہیں۔واضح ہو کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 25فروری کو سرحدوں پر پائیدار امن اور باہمی خوشحالی کے مفاد میں جموں و کشمیر اور دیگر سیکٹر میں حقیقی کنٹرول لائن پر تمام فائر بندی معاہدوں پر سختی سے کاربند رہنے پر اتفاق کرنے کا اعلان کیا تھا۔