ریاض:(اے یو ایس ) سعودی عرب کے تاریخی شہر الاحسا کے گورنر شہزادہ سعود بن طلال بن بدر نے فٹ بال ورلڈ کپ 2022 کے، جو بروز اتور 20 نومبر 2022 کو برادر ملک قطر میں شروع ہو گا ، مہمانوں اور شائقین کے استقبال کے لیے گورنری کی طرف سے میزبانی کی تیاریوں کے بارے میں بتایا ۔الاحسا کے قطر کی ریاست سے قربت کے علاوہ بہت سے سیاحتی، ثقافتی ورثے اور ثقافتی عناصر بھی ہیں۔ الاحسا نخلستان دنیا کا سب سے بڑا نخلستان شمار کیا جاتا ہے اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔شہزادہ سعود بن طلال نے العربیہ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ورلڈ کپ کے آغاز کے ساتھ الاحسا کی تیاریوں کے حوالے سے کہا کہ الاحسا نے ایک سال قبل اپنی تیاریوں کا آغاز مرکزی حکومت کی ایک کمیٹی کے ذریعے کیا تھا جو سکیورٹی، صحت سے متعلق تمام خدمات کو ترقی دینے پر کام کر رہی تھی۔ ان خدمات کا مقصد ورلڈ کپ کے مہمانوں کی خدمات کے لیے کوریج کا سب سے بڑا حجم فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الاحسا میں 2021 کے دوران 800,000 سے زیادہ زائرین آئے جن میں 150,000 سعودی عرب سے باہر سے تھے۔ الاحساءکا ایک مضبوط انفراسٹرکچر ہے۔ گورنری میں سیاحت اور تجارتی نظام کے متعلقہ حکام نے بڑی تعداد میں ہوٹلوں اور دیہی علاقوں کی بحالی کی ہے۔ الاحسا میں 5000 گھر ہیں۔الاحساء کے گورنر نے عندیہ دیا کہ گورنری میں سیاحت کے سب سے نمایاں منصوبے نجی شعبے کے تعاون سے جبل القارہ میں سیاحوں کو دوبارہ تجربہ کرنا ہے۔ الاحسا میں سیاحوں کے لیے پام نخلستان دنیا کے سب سے بڑے نخلستان کے طور پر ایک اہم سیاحتی مقام ہے۔ اس کے علاوہ بھی الاحسا میں 65 سیاحتی اور قابل دید مقامات ہیں۔ یہ جگہیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس و ثقافت ’یونیسکو‘ میں رجسٹرڈ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے تمام منصوبے الاحسا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی چھتری کے نیچے ہوں گے۔ یہ ایک نئی اتھارٹی ہے جو 6 ماہ قبل شاہی حکم سے قائم کی گئی تھی اور اس کی سربراہی مشرقی صوبے کے نائب گورنر شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان کر رہے ہیں۔
عزت مآب شہزادہ سعود بن طلال نے زور دیا کہ الاحسا کا علاقہ مملکت کی قیادت کی توجہ کا خاص مرکز رہا ہے۔ اتھارٹی کے قیام کا مقصد پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنا ہے، جس کے بعد خطے کے ذخائر اور ترجیحات کے مطابق منصوبوں پر عمل درآمد کا کردار آتا ہے۔ہوٹل کے نرخگورنری میں ہوٹلوں کی قیمتوں میں اضافے پر انہوں نے زور دیا کہ چونکہ ورلڈ کپ کو ایک عالمی تقریب تصور کیا جاتا ہے۔ اس موقعے پر ہوٹلوں کی مانگ زیادہ ہوجاتی ہے اور اس کی نگرانی کے لیے مجاز حکام اور گورنری کے کردار کے ساتھ ایک مشترکہ کمیٹی موجود ہے۔ جیسا کہ ورلڈ کپ کے دوران قیمتیں اتنی زیادہ نہیں ہوتیں جتنی کہ پیشگی تشہیر کی جاتی ہے جبکہ بہت سے آپشنز ہیں۔ مختلف گیسٹ ہاو¿سز کے علاوہ فائیو اور فور اسٹار ہوٹلز ہیں اور الاحسا میں 1500 سے زیادہ دیہی سرائے موجود ہیں۔الاحساءکے گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی سطح پر تمام سرگرمیوں میں معاشی بحالی کو اہمیت حاصل ہے۔اس کا مقصد موجودہ خدمات کو بہتر بنانا اور ان میں سرمایہ کاری کرنا اور انفراسٹرکچر میں عوامی سرمایہ کاری کے علاوہ تفریحی ہے۔شہزادہ سعود نے اپنی گفتگوکے اختتام پر کہا کہ الاحسا کے لوگ مملکت کے اندر، خلیجی ممالک اور پوری دنیا سے آنے والوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ الاحساءمیں ہوٹلوں اور خدمات کی کئی خوبیاں ہیں اور ہم سب کو خوش آمدید کہتے ہیں۔