‘All my love, Elliot’: Actor Page comes out as transgenderتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی : متعدد فلموں، ویب سیریز اور ڈراموں میں خاتون کا کردار ادا کرنے والی کناڈیائی نژادد امریکی اداکارہ 33 سالہ ایلن پیج نے انکشاف کیا ہے کہ دراصل وہ عورت نہیں بلکہ’مخنث‘ہیں۔

ایلن پیج نے مجموعی طور پر 4 درجن کے قریب فلموں، ویب سیریز اور ڈراموں میں کام کیا، جب کہ انہوں نے ہدایت کاری میں بھی قسمت آزمائی۔انہیں ایک طاقتور خاتون کے طور پر پہچانا جاتا رہا ہے، تاہم یکم دسمبر کو انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں انکشاف کیا کہ وہ ‘خاتون’ نہیں بلکہ ‘مخنث’ ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایلن پیج نے اپنی پوسٹ میں اعتراف کرتے ہوئے فخر کیا کہ وہ ٹرانس جینڈر ہیں۔ایلن پیج نے پوسٹ میں اپنا نام بھی تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور انہوں نے اپنا نام ایلن کے بجائے ایلئٹ لکھا۔انہوں اپنے ساتھ پیش آنے والی مشکلات کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ بالاآخر انہوں نے سب کے سامنے اپنی جنسیت کا اعتراف کیا۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ وہ اب بھی ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کے لیے کام کرتی رہیں گی۔ایلئٹ پیج کی جانب سے خود کو مخنث قرار دیے جانے کے بعد کئی فلمی شخصیات نے انہیں مبارک باد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ایلن پیج نے 1997 میں کم عمری میں کینیڈین ٹی وی سی بی سی پر اداکاری کا آغاز کیا تھا اور ابتدائی دور سے اب تک وہ ایک خاتون کے طور پر کام کرتی دکھائی دیں۔

ایلن پیج کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے 2005 میں امریکی تھرلر فلم ‘ہارڈ کینڈی’ میں ایک ایسی 14 سالہ لڑکی کا کردار ادا کیا، جس پر ایک مرد وحشیانہ جنسی تشدد کرتا ہے۔بعد ازاں ایلن پیج نے 2007 کی کامیڈی روماںٹک فلم ‘جونو’ میں بھی ایک ایسی جواں سالہ لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جو نہ چاہتے ہوئے بھی حاملہ بن جاتی ہیں۔

اسی فلم میں انہوں نے مرکزی کردار جونو ادا کیا تھا اور شاندار اداکاری دکھانے پر انہیں آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا جب کہ اسی فلم کے باعث انہیں دیگر بڑے فلمی ایوارڈز کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔بعد ازاں ایلن پیج ‘انسیپشن، سپر،ایکس مین: ڈیز آف فیوچر پاسٹ اور ڈی کیورڈ’ سمیت دیگر فلموں میں بھی دکھائی دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *