لندن:(اے یوایس)متحدہ قومی مومینٹ کے باقی الطاف حسین نے اپنے کارکنوں کو رینجرز کے ہیڈکوارٹر اور تین اخباروں اور ٹیلی ویژن دفتروںپر دھاوا بولنے کے لیے اکسایا یہ بات لندن کے کراؤن عدالت میں سماعت کے دوران بتایا گیا۔12ممبروں پر مشتمل کراو¿ن عدالت کو بتایا گیا کہ جب متحدہ قومی تحریک کے کارکن کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال پر جمع ہوئے تو الطاف حسین نے انہیں اشارہ دے کر کہا کہ وہ اچھے طریقے سے کام کرے اور بھاگنے کی کوشش نہ کریں۔
پراسیکوشن نے الطاف حسین پر لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں دہشت گردی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔کل اس سلسلے میں تفتیشی افسر کی جرح مکمل کردی گئی۔جیوری کو الطاف حسین کے ایک گھنٹے کی تقریر بھی سنائی گئی جس میں انہوں نے لوگوں کو اکسایا۔ الطاف حسین عدالتی کارروائی کے دوران موجود رہے۔اس تقریر میں ایک عورت الطاف حسین کو یہ مشورہ دیتی ہے کہ ہمیں پہلے نوازشریف کو مارنا نہیں ہوگا لیکن اس پر کوئی رضامند نہیں ہوا۔
اپنے 2016کے خطاب میں کہ وہ ٹیلی ویژن کے دفتروں پر حملہ کریں،عدالت کو ایک ویڈیو بھی دکھایاگیا ہے جس میں ایم ایم کارکن اے آر وائی ٹیلی ویژن دفتر کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھے گئے اور وہاں پر کچھ گاڑیاں بھی نذرآتش کی گئی اور ہنگامہ آرائی میں ایک شخص ہلاک بھی ہواتھا۔اے آروائی ٹیلی ویژن چینل پر اس لیے حملہ کیاگیا کہ انہوں نے ایک تقریب میں یہ کہا کہ الطاف حسین ایک شرابی ہے۔
