Amnesty Intl says ICC must probe all sides in Afghan conflictتصویر سوشل میڈیا

بروسلز: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ افغانستان میں مسلسل سنگدلانہ خونریزی اور تسلسل سے جنگی جرائم ہی سابق حکومت کے گرنے کا باعث ہیں اس لیے اس کی ہمہ پہلو تحقیقات کی جائے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان، امریکی فوج اور سابق حکومت کے سلامتی دستے سبھی افغانستان میں ہونے والے جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی افواج کی کارکردگی کا جائزہ لے اور افغان حکومت کے فوجیوں کو بے دخل کر کے متاثرین کے لیے انصاف اور معاوضے کو یقینی بنائے۔رپورٹ میں بار بار ہونے والے جرائم اور خونریزی پر روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں جنگ کے آخری مراحل میں طالبان کی طرف سے ماورائے عدالت قتل اور ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ افغان اور امریکی سکیورٹی فورسز کے زمینی اور فضائی حملوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتیں شامل ہیں۔

سابق افغان حکومت کے دور کے آخری مہینوں میں، ملک میں بہت زیادہ خونریزی اور بار بار جنگی جرائم کیے گئے ۔ طبی مراکز، گھر، اسکول اور دکانیں جرائم کی آماجگاہ بن گئیں اور لوگ اس طرح کے واقعات میں باقاعدگی سے ہلاک اور زخمی ہوتے رہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے حالیہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان کے گروپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی کے دعوے کے برعکس، افغان عوام نے ایک بار پھر اپنے خون سے نئی صورت حال کی قیمت ادا کی ہے، اور متاثرین کو انصاف اور معاوضے تک رسائی ہونی چاہیے۔ لیکن بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی ملک میں جنگی جرائم کے زیادہ تر شواہد تلف کر دیے گئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *