Another Hindu temple vandalized in Sindh province of Pakistanتصویر سوشل میڈیا

پشاور: پاکستان میں ہندو اقلیتوں کے خلاف مظالم اور امتیازی سلوک کے علاوہ ہندو¿وں اور ان کے مندروں پر حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ پاکستان کے صوبہ سندھ میں 10 دن میں دوسرے ہندو مندر پر حملے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سندھ کے ضلع تھارپارکر ضلع میں واقع نگار پارکر میں کٹر پنتھیوں / بنیاد پرستوں نے درگا ماتا کی مورتی کو توڑ دیا ہے۔

صرف یہی نہیں ، ان حملہ آوروں نے مندر کو شدید نقصان بھی پہنچایا ہے۔اس سے قبل ، 10 اکتوبر کو ، سندھ کے شہر بادن میں بنیاد پرستوں نے ایک مندر میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ مندر کے پجاری نے بتایا کہ آدھی رات کو کچھ نامعلوم افراد مندر کے احاطے میں داخل ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے دروازہ بند کرکے مورتی کو توڑ دیا۔ انہوں نے جاتے جاتے مندر کو بھی نقصان پہنچایا۔

پولیس نے تاحال حملہ آوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔مند رکے پاس رہنے والی ہندو برادری نے مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ، 10 دن قبل بھی صوبہ سندھ کے ضلع بادن میں ایک مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ، اس معاملے میں شکایت کنندہ اشوک کمار نے الزام لگایا کہ محمد اسماعیل عرف چٹو شیدی نے اس مندر کی توڑ پھوڑ کی تھی۔

جس کے بعد پاکستان پولیس نے پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔بتادیں کہ عالمی فورمز پر ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی دہائی دینے والی عمران حکومت پاکستان میں ہندو¿وں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

پاکستان میں ہندو لڑکیوں کا زبردستی مذہب تبدیل کرا کر ان کی شادی کرائی جارہی ہے۔ اقلیتی برادریوں پر مظالم بڑھ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ انہیں بنیادی سہولیات سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *