پشاور:پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے ، یہاں کے لوگوں نے عمران حکومت اور فوج کے خلاف بغاوت کردی ہے۔ پچھلے 10 دنوںسے ، گلگت- بلتستان کے قصبے ہنجا میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔
پاکستان کے عوام میں اس بار یہ غصہ اسلام آباد کے خلاف بولنے والے پاکستان مقبوضہ کشمیر ( پی او کے )کے انسانی حقوق کے کارکنوں کو قید کرنے کے خلاف ہے۔
سیاسی قیدیوں کی رہائی اور قصبہ ہنجا پر قبضے کو لیکر گلگت- بلتستان میں ہزاروں افراد کی جانب سے مظاہرے کئے جارہے ہیں۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عمران خان کی زیرقیادت حکومت برسوں سے غیر قانونی سزا بھگتنے والے سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہاں مظاہروں کی خبروں کو میڈیا میں جگہ نہیں دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ، یہاں رپورٹنگ کرنے پر بھی پابندی ہے۔ ان باتوں سے یہ بات واضح ہے کہ پاکستان نہیں چاہتا ہے کہ اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آجائے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے احتجاج کا دائرہ بڑھ گیا ہے ، لیکن پاکستانی میڈیا کی جانب سے جانبدارانہ کوریج کی وجہ سے بیرونی لوگوں کو اس کے بارے میں بخوبی واقفیت نہیں مل پارہی ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت ان کی مخالفت غیر معینہ ہے اور وہ کسی انتظامی حوصلہ افزائی یا جبر کو قبول نہیں کریں گے۔
وہ صرف اپنے ہم وطن شہریوں کی رہائی چاہتے ہیں۔ احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ اس بار احتجاج غیر معینہ مدت کے لئے جاری ہے لہٰذا حکومت کو سیاسی قیدیوں کی رہائی کے بارے میں فوری فیصلہ کرے۔