صنعا:(اے یو ایس ) عرب اتحاد نے یمن کی دو بندرگاہوں الصلیف اورالحدیدہ پرحوثی ملیشیا کی دھماکاخیزمواد سے لدی کشتیوں کواہدافی حملوں میں تباہ کردیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی ہتھیاروں سے لیس یہ چار کشتیاں حملوں کے لیے تیار کررہے تھے۔ان کشتیوں کو تباہ کرکے’آئل ٹینکروں پر ایک ممکنہ حملے کوناکام‘ بنا دیا گیا ہے۔ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق الصلیف کی بندرگاہ پرحملے کے دوران میں کشتیوں پردھماکا خیز مواد نصب کرنے پر مامورتین ماہرین ہلاک ہو گئے۔
بیان میں یمنی دہشت گرد گروہ سے دارالحکومت صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت ”محفوظ مقامات سے ہتھیار ہٹانے“کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ یمنی دارالحکومت اوردیگر شہری علاقوں کے ہوائی اڈے پر ہتھیاررکھنے سے ان کی حیثیت ”ختم“ہوجائے گی جبکہ عرب اتحاد یہ چاہتا ہے کہ محفوظ علاقے اس کے فضائی حملوں کا نشانہ نہ بنیں۔عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے قبل ازیں جمعہ کو سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پرحملوں کے جواب میں یمن میں فضائی حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے حالیہ دنوں میں سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پرحوثیوں کے حملوں کے ردعمل میں ضبط وتحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ صنعائ اورالحدیدہ میں”خطرے کے ذرائع“ پرفضائی حملے کررہی ہیں۔عرب اتحاد نے یمنی شہریوں سے الحدیدہ میں تیل کی تنصیبات سے دوررہنے کاکہا اور اس بات پرزوردیا ہے کہ وہ خطرے کے قابلِ اعتماد ذرائع کے خلاف کارروائی پر سمجھوتاکیے بغیر شہری تنصیبات سے دورواقع براہ راست اہداف کو نشانہ بنانے کی کوششیں کرے گا۔یمن سے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے 2021 اور 2022ئ کے دوران میں سعودی عرب پر سرحد پار سے سیکڑوں حملے کیے ہیں۔
حوثی ملیشیا بارودی ڈرون، بیلسٹک میزائلوں اور دھماکاخیز مواد سے لدی کشتیوں سے سعودی عرب میں شہری علاقوں اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بناتی ہے۔ستمبر2021 سے حوثیوں نے صوبہ مآرب پر قبضے کی کوششیں تیزکررکھی اوران کی یمنی فوج کے ساتھ خونریز جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔مآرب شمالی یمن میں قانونی حکومت کی عمل داری میں واحد صوبہ ہے۔عرب اتحاد حالیہ مہینوں میں یمن میں حوثیوں کے جائز فوجی اہداف کے خلاف حملے کررہا ہے اور شہریوں کو خبردارکررہا ہے کہ وہ پہلے سے نشانہ بنائے گئے مقامات کے قریب جائیں اور نہ ہی وہاں جمع ہوں۔
