ریاض:(اے یو ایس )سعودی عرب کی قیادت والے عسکری اتحاد نے حوثی اہداف کو نشانہ بنا کر پوری رات تسلسل سے کئی حملے کرتے ہوئے ال بنی ڈسٹرکٹ میں ایک مواصلاتی نظام اور صنعا میں ایک اسلحہ ڈپو تباہ کر دیا۔اتحاد نے بتایا کہ مواصلاتی نظام سرحد پار ڈرون حملے کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
قبل ازیں عرب اتحاد نے یمنی فضائی حدود میں دو ڈرونز طیاروں کو روک کر انہیں تباہ کر دیا۔ ان میں سے ایک صنعا ہوائی اڈے سے داغا گیا تھا۔سعودی عرب کی وزارت دفاع کے سرکاری ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ سعودی وزارت دفاع مملکت کی سلامتی ، حفاظت اور اس کی قومی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں اور شہری املاک کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزارت دفاع ملک کے خلاف ہونے والی ہرکارروائی کی روک تھام کرے گی اور سرحد پار سے اس طرح کی دشمنانہ سرگرمیوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔
قبل ازیں یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے منگل کے روز جازان میں شاہراؤں اور عوامی بازار کے قریب ایک میزائل کے گرنے کی اطلاع دی۔ ادھر مآرب میں عرب اتحاد نے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اتحادی فضائیہ نے یمنی فضائی حدود میں ایک ڈرون کو روک کر اسے بھی تباہ کر دیا۔اتحاد نے کہا کہ حوثی باغیوں نے منگل کی شام شہریوں کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی کوشش کی۔واضح ہو کہ ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا اور عرب اتحاد کے درمیان حالیہ مہینوں میں خاص طور پر ماٰرب میں، جہاں اتحاد نے حوثیوں کا ایک میزائل دفاعی نظام تباہ کر دیا، جنگ نے شدت اختیار کر لی ہے ۔
اسی دوران منگل کے روز امریکا نے سعودی عرب میں شہری املاک پر حوثیوں کے حملوں اور مآرب میں ملیشیا کی مسلسل فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے منافی اقدامات قرار دیا۔یہ بات یمن کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ کے یمنی وزیر اعظم معین عبدالملک کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران سامنے آئی۔ بات چیت میں حوثی باغیوں کی جانب سے جاری کشیدگی اور باغی ملیشیا کی جانب سے امن کی جانب کسی بھی اقدام کو کمزور کرنے کے حوالے سے امریکی موقف کا اظہار کیا گیا۔