ایئر فورس کے سربراہ راکیش کمار سنگھ بھدوریا نے ہفتے کے روز کہا کہ جدید جنگی زون انتہائی پیچیدہ اور کثیرالجہتی ہے ، جس میں سکیورٹی منظرنامہ غیر متوقع ہے اور ایسی صورتحال میں مسلح افواج کو مختلف محاذوں سے پیدا ہونے والے غیر ملکی حکومتوں اور عناصر کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
انہوں نے محکمہ فوجی امور (ڈی ایم اے) اور چیف آف ڈیفنس ا سٹاف (سی ڈی ایس) کے عہدوں کے قیام کی تعریف کی اور اسے ملک میں اعلیٰ دفاعی اصلاحات کے تاریخی مرحلے کا آغاز قرار دیا۔
بھدوریانے مہاراشٹر کے شہر پنے میںقومی دفاعی اکیڈمی (این ڈی اے) کے 139 ویں کورس کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ کا معائنہ کرنے کے بعد کیڈٹوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا،این ڈی اے نہ صرف قیادت کا گہوارہ ہے ، بلکہ یہاں مل کر کام کرنے کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے۔ این ڈی اے میں مشترکہ تربیت کا وسیع تجربہ مختلف اکیڈمیوں میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا آج کا جنگی علاقہ انتہائی پیچیدہ اور کثیر الجہتی ہے ، جس میں سکیورٹی کا منظر نامہ غیر متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگی زون میں تمام کاروائیوں میں باہمی تعاون کے ساتھ تعاون کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ بڈوریا نے کیڈٹ کو بتایا ، لہذا یہاںآپ کے ساتھیوں کے ساتھ جو دوستی آپ کی ہوئی ہے وہ زندگی بھر قائم رہنی چاہئے کیونکہ جب آپ سروس میں جاتے ہیں تو ، آپ کو اپنے کیریئر کے ہر مرحلے میں ہمیشہ بہتر تعاون دیکھنا چاہئے۔
بھدوریانے کہا ، ابھرتے ہوئے فوجی پیشہ ور افراد کی حیثیت سے ، آپ کو یہ سمجھنا شروع کر دینا چاہئے کہ دنیا بھر میں ہونے والی جیو پولیٹیکل تبدیلیوں کا براہ راست اثر ہمارے پڑوس میں سلامتی کے ماحول پر پڑے گا۔
انہوں نے کہا ، ہماری مسلح افواج کو مختلف محاذوں پر پیدا ہونے والے غیر ملکی حکومتوں اور دیگر عناصر کے خطرات کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اس کے لئے ہر وقت اور ہر سطح پر اعلی ٰسطح کے علم ، لگن ، عزم ، قربانی اور قیادت کی ضرورت ہے۔ ہر فوج اور ملک آپ سے یہی توقع کرتا ہے۔