کٹھمنڈو:: ہندوستان کے فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے، جو نیپال کے تین روزہ دورے پر ہیں ، نیپال آرمی ہیڈ کوارٹر میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ جنرل نروانے کو نیپالی صدر ودیا دیوی بھنڈر نے جنرل نروانے کو نیپال کی فوج کے اعزازی جنرل کے اعزاز سے بھی سرفراز کیا ۔ اس روایت کا آغاز 1950 میں ہوا تھا۔نروانے کے اس دورے کا بنیادی مقصد سرحدی تنازعہ کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدہ دوطرفہ تعلقات میں آنے والی تلخی دور کرنا ہے۔
وہ نیپالی فوج کے سربراہ جنرل پورن چندر تھاپا کی دعوت پر نیپال کے دورے پر ہیں۔ اس کے ساتھ ان کی اہلیہ وینانرونے بھی ہیں۔جب وہ نیپال پہنچے تو تریھوون بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل پربھو رام نے ان کا استقبال کیا۔نیپالی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیپال آرمی کا خیال ہے کہ اس طرح کے اعلیٰ سطحی دورے اور روایت کا تسلسل دونوں فوجوں اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے میں معاون ہے۔
جنرل نروانے نے نیپال کے سفر سے ایک دن قبل کہا تھا کہ وہ اس دورے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ یہ دورہ ”دونوں ممالک کی فوجوں کے مابین دوستی کے رشتے کو“ مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جنرل نروانے کے3 روزہ دورہ نیپال کا بنیادی مقصد سرحدی تنازعہ کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدہ دوطرفہ تعلقات کو بہتر کرنا ہے۔جنرل نروانے کی وزیر اعظم اولی سے ملاقات کو اس لحاظ سے اہم سمجھا جاتا ہے کہ جاری کشیدہ حالت میں سدھار کر کے اسے بحال کیا جا سکے۔
مائی ریپبلیکا ڈاٹ کام کے مطابق ، نرونے کے نیپال کے دورے کو سکیورٹی اور خارجہ پالیسی کے ماہرین نے اہم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے ایک مثبت ماحول پیدا کرکے ہندوستان – نیپال کے تعلقات کو پٹری پر لایا جائے گا۔ افسران نے بتایا کہ جنرل نرونے دونوں ممالک کے تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے جرنل تھاپا کے ساتھ قریب 1800 کلومیٹر بارڈر کے انتظام کو مستحکم کرنے سمیت مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔
