کابل: افغانستان جرنلسٹس سینٹر نے ایرانی فوٹو جرنلسٹ محمد حسین ولایتی کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں صحافیوں کی ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کر کے امارت اسلامیہ کے حکام سے مطالبہ کیا کہ اس فوٹو جرنلسٹ کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ تنظیم نے افغانستان میں صحافیوں کوگرفتار کرنے اور ہراساں کرنے کے سلسلہ کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
افغانستان جرنلسٹس سینٹر کی معلومات کی بنیاد پر گذشتہ دو ہفتوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں کم از کم 11 صحافیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان میں سے 9صحافی جیل میں قید ہیں۔ افغان صحافیوں کے مرکز سے ملنے والی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ حالیہ مہینوں میں گرفتار کیے گئے کم از کم چار دیگر صحافی بھی جیل میں ہیں اور اس وقت ملک میں قید صحافیوں کی مجوعی تعداد 13 ہے۔
دریں اثنا کابل میں ایران کے سفیر حسن کاظمی قومی نے ایرانی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کابل میں امارت اسلامیہ کی جیل سے اس ملک کے فوٹوگرافر اور صحافی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ قمی نے کہا کہ کابل میں ایرانی حکام اس معاملے کی پیروی کر رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس ایرانی صحافی کی رہائی کے لیے ہونے والی بات چیت کا مثبت نتیجہ برآمد ہوگا۔ تاہم امارت اسلامیہ نے ابھی تک ایرانی صحافی کی گرفتاری کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔