گواہاٹی: یوم جمہوریہ کی تقریبات ختم ہونے کے فوری بعد آسام کے مختلف مقامات پر تسل سے ہوئے بم دھماکوں کی ذمہ داری یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام(الفا) نے ذمہ داری قبول کر لی۔
ان دھماکوں دس روز قبل ہی آسام پولس نے مرکزی تفتیشی اداروں کو الفا کی مشتبہ سرگرمیوں سے مطلع کر دیا تھا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولس جی پی سنگھ کے مطابق بالائی آسام میں کم شدت والے چار بم دھماکے ہوئے۔جس سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
آسام پولس کے مطابق پہلا دھماکہ چرائے دیو ضلع کے تحت سوناری کے تیوک ہاٹ میں ، دوسرا دولیا جان تھانے میں، تیسراڈبر وگڑھ کے گوردوارے کے قریب مارواڑی پٹی میں اور چوتھا ڈبر و گڑھ کے گراہم بازار میں سرکٹ ہاؤس کے قریب ہوا۔لیکن ان چاروں دھماکوں میں کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ سربا نند سونووال نے ان دھماکوں کی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔انہوں نے ان دھماکوںکی مذمت کی اور کہا کہایک مقدس دن پر یہ بزدلانہ کارروائی عوام کی جانب سے مکمل طور پر مسترد کیے جانے کے باعث دہشت پسند تنظیموں میںپھیلی بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کرتی ہے۔
ریاست کے دیگر پولس اہلکاروں نے بتایا کہ الفا نے حملے شروع کر دیے ہیں اور ان دھماکوں کی ذمہ داری اپنے سر لی ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق الفا انتہا پسندوں کے ایک گروہ نےآسام کے تیراپ ضلع کے تھینسا سرکل میں محفوظ ٹھکانے ڈھونڈ رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ لفا انتہاپسندوں نے مبینہ طور پر اپنا کام انجام دے دیا ہے ۔اس گروپ کو نئے کرکنوںکی بھرتی کی ذ مہ داری سونپی گئی تھی لیکن وہ ابھی تک نئی بھرتیا ں نہیں کر سکے۔