طرابلس:بحیرہ روم کے سمندری طوفان ڈینیئل سے لیبیا میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں لاپتہ ہوگئے۔مشرقی لیبیا میں میں آئے اس طوفان کی وجہ سے آنے والے شدید سیلابی ریلے کئی کالونیوں کو بہا لے گئے اور متعدد ساحلی قصبوں میں مکانات تباہ کر دیے۔ دو پرانے ڈیموں کے پھٹنے کے بعد درنہ شہر کے ساتھ مکمل طور پر منقطع ہونے کے بعد سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ہلاکتوں کی تعداد مشرقی لیبیا میں قائم خود ساختہ حکومت کے وزیر اعظم اسامہ حماد کے اندازے کے مطابق ہے۔
مشرق میں مقیم ملک کی مسلح افواج کے ترجمان احمد المسماری نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ درنہ میں ہلاکتوں کی تعداد 2,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5000 سے 6000 کے درمیان لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ المسماری نے اس تباہی کی وجہ دو قریبی ڈیموں کے ٹوٹنے کو قرار دیا جس کی وجہ سے یہ ہلاکت خیز سیلاب آیا۔ لیبیا کے وزیر داخلہ عصام ابوزریبہ کے مطابق اس امر کا خدشہ ہے کہ زیادہ تر لاپتہ افراد سمندری طوفان کی لہروں کی زد میں آکر سمندر میں ڈوب گئے ۔لیبیا کے حکام نے عالمی امدادی ایجنسیوں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔سمندری طوفان کے باعث شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔