At least 26 killed in Afghan earthquakeتصویر سوشل میڈیا

ہرات: حکومتی ذرائع کے مطابق مغربی افغانستان میں زلزلہ سے کم از کم26افراد ہلاک ہو گئے۔صوبہ بادغیس انتظامیہ کے ترجمان باز محمد سروری نے بتایا کہ صوبے کے قدیس ضلع میں یہ اموات ہلاک شدگان کے مکانات کی چھتیں گرنے کے باعث ہوئیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریختر پیمانے پر زلزلہ کی شدت 5.3ماپی گئی ہے۔

سروری نے مزید بتایا کہ اس زلزلے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ہلاک شدگان میں5 خواتین اور 4بچے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ زلزلہ سے صوبے کے موقر ضلع کے رہائشیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے لیکن وہاں کے جانی و مالی نقصان کی فوری طور پر تفصیل موصول نہیں ہوسکی ہے۔افغانستان جو پہلے ہی سے امریکا سمیت مغربی ممالک کے ذریعہ اس کے اثاثے منجمد کر لیے جانے کے باعث انسانی بحران سے گذر رہا ہے،اس پر یہ قدرتی آفت اور بھی پریشانیوں کا باعث بن گئی ہے۔ویسے بھی صوبہ بادغیس خشک سالی سے بہت زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک ہے اور گزشتہ 20 برسوں میں بیرونی امداد میں کم ملتی رہی ہے۔

افغانستان میں زلزلے اکثر محسوس کیے جاتے ہیں، خاص کر کوہ ہندوکش کے سلسلہ زلزلوں کا مرکز ہے، جو یوریشین اور برصغیر کے زمینی پلیٹس کے ملاپ کے قریب واقع ہے۔واضح ہو کہ ماہ رواں میں افغانستان میں یہ تیسرا زلزلہ ہے ۔ 14 جنوری کو اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے ا ۔اس سے قبل جنوری کے اوائل میں خیبرپختونخوا میں جو زلزلہ آیا تھا اس کا مرکز پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق افغانستان ہی تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *