صنعا: حکومتی اور سلامتی ذرائع کے مطابق القاعدہ نے جنگ زدہ ملک میں امن کا ماحول اس وقت پھر خراب کر دیا جب اس کے انتہاپسندوںنے حکومتی سلامتی دستوں پر حملہ کرکے کم از کم 21 علیحدگی پسند وں کو ہلاک کر دیا۔ اس حملے میں خود القاعدہ کے چھ ارکان بھی مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق تنظیم القاعدہ فی جزیرة العرب(اے کیو اے پی)کے جہادیوں نےیمن کے جنوب میں متحدہ عرب امارات کے تربیت یافتہ سلامتی دستوں کے زیر کنٹرول ٹھکانوں پر حملہ کر دیا۔یہ حملہ قوام متحدہ کے ایک کارکن کی، جسے جہادیوں نے اسی صوبے سے چھ ماہ قبل اغوا کیا تھا،ویڈیو جاری کرنے کے چند روز بعد کیا گیا۔
ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی لڑائی میں ایک افسر سمیت (سیکیورٹی بیلٹ) کے درمیان 21 اور القاعدہ کے چھ جنگجو مارے گئے ۔ دو سیکورٹی ذرائع نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔یمن 2014 میں قوی دارالخلافہ صنعا پر ایران حمایت یافتہ باغیوں کے قبضہ کے بعد سے ہی جنگ کی زد میں ہے جس کی وجہ سے 2015میں اصل حکومت کی حمایت میں سعودی قیادت والا عسکری اتحاد کو مداخلت کرنا پڑی۔