شملہ: (اے یو ایس) ملک کے مختلف حصوں میں موسلا دھار بارشوں،بادل پھٹنے، چٹانیں گرنے اور سیلاب سے کم از کم31 افراد ہلاک ہو گئے۔ موسلا دھار بارشوں نے ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ، اڑیسہ اور جھارکھنڈ میں زبردست تباہی مچائی لیکن سب سے زیادہ ہلاکتیں ہماچل پردیش میں ہوئی جہاں بادل پھٹنے اور چٹانیں کھسکنے سے ایک ہی کنبہ کے 8افراد سمیت کم از کم22افراد ہلاک ہو گئے۔ کئی دیگر کے تودوں کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔اترا کھنڈ اور اڑیسہ میں چار افرا ہلاک ہوئے جبکہ جھارکھنڈ سے ایک کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
ہماچل سے موصول اطلاع کے مطابق بارشوں سے سب سے زیادہ تباہی منڈی، کانگڑا اور چمبا ضلع میں ہوئی۔ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سے متعلق 36 واقعات درج کئے گئے۔ریاست کے کانگڑا ضلع میں موسلا دھار بارش سے آئے سیلاب کی وجہ سے ہفتہ کو ریلوے کا چکی پل بہہ گیا۔ کانگڑا کے اے ڈی ایم روہت راٹھور نے اس کی تصدیق کی ہے۔ تاہم پل میں دراڑیں پڑنے کی وجہ سے ڈیڑھ ہفتہ قبل ریل خدمات معطل کردی گئی تھیں۔ ڈیہر پنچایت کے ڈول گڈیاڈا گا¶ں میں بیجناتھ-سرکاگھاٹ سڑک بھی بہہ گئی ہے۔چمبا ضلع میں جوڑے اور ان کے بیٹے کی موت ہو گئی ہے۔
کانگڑا کے بھنالہ کو گورڈا (شاہ پور) میں مکان گرجانے سے 12 سالہ بچہ جان چلی گئی، جبکہ منڈی کے سراج، گوہر اور ڈرنگ میں بادل پھٹنے کے واقعات میں 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تقریباً 9افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ گوہر میں پردھان کے کنبہ کے آٹھ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پردھان اور اس کی بیوی بھی ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے۔تینوں قومی شاہراہیں منڈی-پٹھانکوٹ، منڈی-کلو اور منڈی-جالندھر براستہ دھرم پور بند ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کانگڑا ضلع میں تودے گرنے سے باگلی اسکول کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ کانگڑا ضلع کے بھنالہ کے گورڈا (شاہ پور) میں مکان گر گیا جس کے نتیجے میں 12 سالہ بچہ جان چلی گئی۔ اس کے علاوہ ضلع میں ایک اور شخص کی موت ہوئی ہے۔