قاہرہ:(اے یو ایس )مصر کے شہرجیزہ میں اتوارکوایک چرچ کے اندر آگ لگنے سے 41 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے ہیں۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ گرجاگھرمیں اجتماعی دعائیہ تقریب کے دوران میں بجلی کے شارٹ سرکٹ سے آگ لگی تھی۔جیزہ کے امبابہ محلے میں واقع قبطیوں کے ابوصفین چرچ میں آتش زدگی کے وقت پانچ ہزار افراد جمع تھے۔ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے سے چرچ کا داخلی راستہ بند ہو گیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔
ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔چرچ میں موجود ایک عبادت گزار یاسرمنیرنے بتایا کہ لوگ تیسری اورچوتھی منزل پر جمع ہو رہے تھے اور ہم نے دوسری منزل سے دھواں آتے دیکھا۔اس کے بعد لوگ سیڑھیوں سے نیچے جانے کے لیے دوڑپڑے اور ایک دوسرے کے اوپر گرتے پڑتے جارہے تھے۔انھوں نے کہا کہ پھر ہم نے کھڑکی سے ایک دھماکے دارآواز سنی اور چنگاریاں اور آگ باہرنکل رہی تھی۔وہ اور ان کی بیٹی گرجا گھرکی نچلی منزل پر تھے جہاں سے وہ باہرنکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
مصرکا دوسرا بڑا شہرجیزہ قاہرہ سے دریائے نیل کے بالکل پارواقع ہے اور یہیں تاریخی اہرام مصر واقع ہیں۔مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ”میں ان بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں جو (اپنی موت کے وقت) ایک عبادت گاہ میں اپنے رب کی حمد و ثنا میں مصروف تھے “۔