نئی دہلی: چین کی وجہ سے گزشتہ چند سالوں میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے تعلقات میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ بیجنگ کی جارحانہ پالیسیوں نے نو کینبرا اور نئی دہلی کو ایک مضبوط اور جامع اسٹریٹجک شراکت داری بنانے میں مدد کی ہے، جس میں ان کی کواڈ شراکت داری اور مالابار بحری مشق میں آسٹریلیا کی شرکت کے علاوہ ایک دو طرفہ تجارتی معاہدہ ہے۔ یہ تعلقات مزید مضبوط ہونے کا امکان ہے کیونکہ آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع رچرڈ مارلس نے حال ہی میں نئی دہلی کا کامیاب دورہ مکمل کیا۔
ایک میڈیا ریلیز میں، مارلس نے کہا کہ دونوں ممالک جامع اسٹریٹجک پارٹنر ہیں اور وہ ہندوستان کے ساتھ آسٹریلیا کے دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے دو طرفہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے ایک اہم ستون کے طور پر آسٹریلیا ہندوستان دفاعی تعلقات کو بڑھانے میں ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے کردار کو سراہا۔ ہند-بحرالکاہل کے خطے کو درپیش بڑے چیلنجوں پر تبصرہ کرتے ہوئے، مارلس نے کہا کہ قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام، جس نے ہند-بحرالکاہل میں کئی دہائیوں سے امن اور خوشحالی لائی ہے، دبا کا سامنا کر رہا ہے۔
آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ چین نہ صرف آسٹریلیا کے لیے، بلکہ ہندوستان کے لیے بھی اس کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، یہ نہ صرف ہمارے لیے، بلکہ ہندوستان کے لیے بھی سب سے بڑا سلامتی کا مسئلہ ہے۔ مارلس نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا مل کر کام کر رہے ہیں۔ دوطرفہ تعلقات پر نہ صرف اقتصادی میدان بلکہ دفاعی شعبے میں بھی، تاکہ ممالک کی دفاعی اور سلامتی کی پوزیشن کو مضبوط بنایا جا سکے۔ مارلس کا دورہ ہند-بحرالکاہل کے لیے آسٹریلیا کے اسٹریٹجک حساب کتاب میں ہندوستان کی اہمیت اور آسٹریلیا کے لیے ایک اہم سیکورٹی پارٹنر کے طور پر ہندوستان کے ممکنہ مقام کا ایک اہم اشارہ ہے۔ وزیر نے کہا کہ ان کا دورہ ہندوستان کو انڈو- پیسیفک اور اس سے آگے کے آسٹریلیا کے وڑن کے مرکز میں رکھنے کے لئے البانی حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔