کینبرا(آسٹریلیا):آسٹریلیا نے کسی ایشیائی ملک کے ساتھ اب تک کے سب سے بڑے دفاعی معاہدے کے لیے جنوبی کوریا کا انتخاب کیا ہے۔ آسٹریلیا کے اس اقدام سے چین بری طرح تلملا سکتا ہے۔ روزنامہ تائیوان نیوز کے مطابق آسٹریلیا اور جنوبی کوریا 717ملین امریکی ڈالر کی لاگت کے نئے دفاعی معاہدہ پر رضامندہو کر اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے گئے۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریائی صدر مون جئے ان 2020میں کورونا وائرس عالمی وبا کے بعد آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما ہیں۔ہنوہا نے، جو کہ دفاعی ساز و سامان کی ایک جنوبی کوریا ئی کمپنی ہے ، آسٹریلیائی فوج کو جدید فوجی اسلحہ ، سپلائی گاڑیاں اور راڈارز کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مون کا دورہ آسٹریلیا اس امر کا غماز ہے کہ اس بات سے آگاہ ہونے کے باوجود کہ آسٹریلیا سے پینگیں بڑھانے سے چین کا عتاب نازل ہو سکتا ہے، کوریا آسٹریلیا سے اپنی دوستی گہری کرنے کے لیے سب کچھ کر گذرنے تیار ہے۔ جنوبی کوریائی رہنماو¿ں اور ان کے چینی و آسٹریلیائی ہم منصبوں کے درمیان حالیہ ملاقاتوں سے برآمد نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کے ساتھ ملک کے تجارتی تعلقات کی اہمیت کے باوجود جب مسئلہ سلامتی کا آیا تو جنوبی کوریا نے آسٹریلیا جیسے امریکی حلیفوں پر زیادہ اعتماد کا مظاہرہ کیا۔