ویانا: آسٹریا میں تبتی تنظیم نے چین کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر 2022 میں بیجنگ سرمائی اولمپک کھیلوںکے بائیکاٹ کے لیے ریلی نکالی۔ ریلی کو تبتی برادری کے ساتھ ساتھ آسٹریا میں اویغور ایسوسی ایشن کی بھی حمایت حاصل تھی۔ مظاہرین نے چین مخالف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ‘تبت میں ثقافتی نسل کشی بند کرو’ ، ‘تبت چین کا نہیں ، تبتیوں کا ہے’ جیسے نعرے لکھے گئے تھے۔
دوسری جانب چینی حکومت کے لیے جاسوسی کے امکانات کے پیش نظر حکومت کے ریڈار پر چلنے والی ڈچ یونیورسٹی اب چین سے عطیات قبول نہیں کرے گی۔ یونیورسٹی اب انسانی حقوق کی حمایت میں سامنے آئی ہے۔ ابتدا میں یونیورسٹی نے فنڈنگ کا جواز پیش کیا لیکن اب کہا ہے کہ وہ اسے قبول نہیں کرے گی۔اس کے علاوہ، اسپورٹس چینل ای ایس پی این نے اعلان کیا ہے کہ وہ کوویڈ- 19 سے پیدا ہونے والے خدشات کے پیش نظر چین میں 4 فروری سے شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس میں اپنے کسی نیوز اہلکار کو نہیں بھیجے گا۔
کمپنی نے کہا کہ وہ اس کے بجائے ایک مضبوط منصوبے کے ساتھ کھیل کو کور کرنے پر توجہ دے گی۔ ایگزیکٹو نائب صدر نوربی ولیمسن نے کہاکہ ہمارے ملازمین کی حفاظت ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
