نئی دہلی:لولی ووڈ کی نامور اداکارہ عائشہ عمر نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ انہیں پاکستانی انڈسٹری میں کئی مرتبہ جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

اداکارہ عائشہ عمر حال ہی میں احسان خان کے ٹاک ’ نائٹس ودھ احسان’ میں شرکت کی، جس میں ان کے ہمراہ موسیقار شجاع حیدر بھی شو کا حصہ بنے۔انٹرویو کے دوران شو کے میزبان احسان خان نے اداکارہ سے می ٹو مہم پر ان کی رائے پوچھی تو اس پر اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ مہم صرف خواتین کے لیے ہی نہیں مردوں کے لیے بھی بےحد ضروری ہے۔

عائشہ عمر کا کہنا تھا کہ ‘یہ مہم بےحد ضروری ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے وہ تمام خواتین اور مرد سامنے آئے جو کبھی جنسی ہراسانی کا شکار بنے اور وہ کچھ کہہ نہیں سکے، ہماری اپنی انڈسٹری میں بہت سی خواتین اور مردوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے’۔

عائشہ عمر نے مزید لکھا کہ ‘کوئی بھی جسے زندگی میں کسی بھی لمحے یہ ہمت ملے کہ اسے سامنے آکر ایسے تجربات بتانے ہو یہ یقیناً قابل تعریف ہے’۔اداکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یقیناً بہت سے لوگ اس مہم کا غلط استعمال بھی کررہے ہوں گے لیکن اس کا یہ مطلب بالکل نہیں کہ یہ مہم غلط ہے۔عائشہ عمر نے انکشاف کیا کہ انہیں بھی اپنی زندگی اور اپنے کیریئر میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھ سکتی ہوں کہ لوگوں کو کیسا لگتا ہوں گا کیوں کہ میں خود اپنی زندگی اور کیریئر میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرچکی ہوں، مجھ میں ہمت نہیں کہ میں ان واقعات کے بارے میں ابھی بات کروں، شاید کبھی ایسا وقت آیا تو میں بھی اس حوالے سے بات کروں گی، اس لیے میں ان سب کا سپورٹ کرتی ہوں جو سامنے آئے اس حوالے سے بات کی’۔

اداکارہ کے مطابق ‘اگر آپ کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہو تو اس کے بارے میں بات کرنے کا کوئی وقت نہیں، آپ ایک سال، 20 سال بعد یا 2 منٹ بعد بھی سامنے آکر اس کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں’۔می ٹو مہم کا آغاز دنیا بھر میں 2017 میں ہوا جب ہولی وڈ کی نامور خواتین نے سامنے آکر پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراساں کرنے اور ریپ کرنے کے الزامات لگائے۔

یاد رہے کہ عائشہ عمر اور احسن خان ‘رہبرا’ نامی فلم میں ایک ساتھ کام کررہے ہیں جس کی رواں سال ریلیز کا امکان ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *