لکھنؤ: اتر پردیش پولس نے اعظم گڑھ کے بلریا گنج کے جوہر پارک میں شاہین باغ طرز پر شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاج میںدھرنے پر بیٹھی خواتین کو منتشر کرنے کے لیے بڑی کاروائی کی اور پتھراؤ کے الزام میں19افراد کو گرفتار کر کے اعظم گڑھ ضلع میں دفعہ144کے تحت امتناعی احکامات نافذ کر دیے۔

دوسری جانب پولس پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے بلریا گنج کے جوہر پارک میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو منتشر کرنے کے لیے صبح صادق سے قبل 4بجے طاقت کا استعمال کیا جس میں کئی خواتین کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

کولکاتا سے شائع ہونے والے روزنامہ ٹیلی گرف کے مطابق پولس نے مبینہ طور پر رات کے اندھیرے میں پتھراؤ کیا ،لاٹھی چارج کیا ،اشک آور گولے چھوڑے اور پارک کو پانی سے بھر دیا۔اخبار مذکور کے مطابق 6خواتین شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔ ان کے سر میں چوٹیں بتائی جاتی ہیں اور ان میں سے ایک کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔

پولس کے مطابق دھرنے میں شامل خواتین اور نوجوان طلبا کی بھیڑ بتدریج بڑھنے لگی اور پھر انہوں نے سڑک کی ناکہ بندی شروع کر دی۔پولس نے انہیں ایسا کرنے سے روکا اور پارک میں واپس بھیج دیا۔پولس نے خواتین سے بار بار اپیل کی کہ وہ سڑک جام نہ کریں اور جب وہ نہیں مانیں تو پولس نے ہلکا لاٹھی چارج کر کے خواتین کو واپس بھگانا چاہا جس پر بھیڑ بھڑک اٹھی اور پتھراؤ شروع ہو گیا۔

پولس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے پہلے لاٹھی چارج کیا پھر آنسو گیس چھوڑی اور اسکے ساتھ ہی ربڑ کی گولیوں سے ہوائی فائرنگ بھی کی۔جس سے جوہر پارک میں بھگدڑ مچ گئی۔بتایا جارہا ہے کہ کئی لوگ زخمی ہیں اور اپنے گاؤں واپس چلے گئے ہیں۔ بلریا گنج کا جوہر پارک پوری طرح خالی کر دیاگیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *