Babar Azam, Shan Masood lift Pakistan on stop-start dayتصویر سوشل میڈیا

اولڈ ٹریفورڈ: کوویڈ 19-وبا میں مرنے والوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد ابر آلود مطلع میں انگلستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سریز کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان نے مڈل آرڈر بلے باز بابر اعظم کی شاندار ہاف سنچری اور شان مسعود کے ساتھ تیسر ے وکٹ کے لیے 96رنز کی غیر مفتوح پارٹنر شپ کر کے پہلے روز کا کھیل ختم کرنے کا اعلان کیے جاتے وقت تک دو وکٹ کے نقصان پر139رنز بنا لیے تھے۔

کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر موسم کا رخ بھانپ کرچوتھی اننگز کی بیٹنگ صورت حال کا اندازہ لگاتے ہوئے پہلے بلے باز ی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے اس فیصلہ کے بعد انگلستان کے کپتان جو روٹ نے کہا کہ اگر وہ ٹاس جیتتے تو وہ بھی یہی فیصلہ کرتے۔ پاکستان کے افتتاحی بلے باز شان مسعود نے عابد علی کے ساتھ مل کر تجربہ کار اور معمر بولروں اسٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن کے خلاف سخت مزاحمت کی اور ایک دوسرے سے جدا ہوئے بغیر ہاف سنچری پارٹنر شپ کے قریب تک پہنچ گئے لیک اسی اثنا میں روٹ نے بولنگ میں تبدیلی کی اور جوفرا آرچر کو اٹیک پر لے آئے جنہوں نے لگاتار دو باؤنسروں سے پہلے اوور کا اختتام کرنے کے بعد دوسرے اوور کا آغاز بہت تیز رفتار سے بالکل سیدھی گیند ڈال کر کیا اور عابد علی ابھی اس گیند کو سمجھ پاتے کہ گیند ان کے بلے اور پیڈ کے درمیان خالی جگہ سے نکلتے ہوئے سیدھی وکٹوں میں جا گھسی۔

اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور36اور عابد علی کا16تھا جو انہون نے 34گیندوں پر بنائے تھے اور جس میں ان کے دو چوکے شامل تھے ۔ ا وور مکمل ہونے سے پہلے ہی بارش آن پہنچی اور کھلاڑی پویلین کی جانب دوڑ پڑے۔لیکن 8منٹ بعد ہی بارش رک گئی اور کھیل دوبارہ شروع ہوا ۔اسکور میں ابھی 7رنز کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ گیند کی موومنٹ دیکھ کر تین سلپ اور ایک گلی کی تعیناتی کے ساتھ اپنے پہلے اسپیل کا اآغاز کرنے والے چوتھے فاسٹ بولر کرس ووکس نے اپنے پانچویں اوور کی پہلی ہی گیند پر کپتان اظہر علی کو صفر پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔

اظہر علی نے ریویو مانگا لیکن تیسری آنکھ نے بھی فیلڈ امپائر کا فیصلہ درست قرار دیا۔نئے بلے باز کے روپ میں بابر اعظم میدان میں اترے اور مسعود کے ساتھ مل کر اننگز سنبھالنا شروع کی اور اکسور بھی بڑھاتے رہے۔ پارٹنر شپ جب بتدریج مضبوط ہونے لگی تو کپتان روٹ نے اسے توڑنے کے لیے اپنے ترکش کے تمام تیر استعمال کرنا شروع کر دیے ۔ دونوں اینڈ سے فاسٹ اٹیک جاری رکھنے کے بعد ایک اینڈ سے اسپن اٹیک کے لیے آف اسپنر ڈوم بیس اور خود کو متعارف کرایا۔لیکن بابر اور مسعود روٹ کے ہر تیر سے خود کو بچاتے ہوئے اننگز سجاتے سنوارتے ہوئے آگے بڑھتے رہے۔یہاں تک کہ بارش شروع ہو گئی اور تین گھنٹے تک کھیل رکا رہا۔

جب پونے چھ بجے کھیل دوبارہ شروع ہوا تو بابر اور مسعود نے نہایت صبر و ضبط کا مظاہرہ کیا اور دن کے باقی9اووروں میں صرف20رنز بنائے۔ کھیل کا وقت ختم ہوا تو پاکستان نے 49اووروں کے کھیل میں دو وکٹ پر139رنز بنا لیے تھے۔ بابر اعظم 100گیندیں کھیل کر 11چوکوں کی مدد سے69اور مسعود 152گیندوں کی صبر آزما اننگز میں 7چوکوں کی مدد سے46رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔ انگلستان کی جانب سے آرچر اور ووکس نے ایک ایک وکٹ لی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *