Balochistan varsity’s kidnapped professor returns homeتصویر سوشل میڈیا

پشاور: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دو روز قبل نامعلوم مسلح افراد کے ذریعہ اغوا کیے گئے پروفیسرڈاکٹر لیاقت ثانی بنگلزئی دو روز بعد بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے۔

مستنگ ضلع کے قبائلی رہنماؤں نے ان کی بازیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ذرائع کے مطابق علاقہ کے متعدد رہنما اور اہم قبائلی شخصیات اغوا کنندگان سے ملے اور افہام و تفہیم سے وہ پروفیسر کو رہا کرانے میں کامیاب ہو گئے ۔جس کے بعد پروفیسر بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے ۔ان کے اہل خاندان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کی بخیر وعافیت گھر واپس پہنچ جانے کی تصدیق کر دی ۔

انہیں اغوا کرنے کا واقعہ ہفتہ کے روز اس وقت پیش آیا جب بنگلزئی اپنے دو ساتھی اساتذہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ دونوں اساتذہ پروفیسر شبیر شاہوانی اور پروفیسر نظام شاہوانی بعد میں کنک کے علاقے میں پائے گئے۔ بلوچستان یونیورسٹی حکام کے مطابق ، ڈاکٹر لیاقت ثانی اپنے دو ساتھی اساتذہ کے ہمراہ خضدار امتحان سینٹر پر جارہے تھے ،تبھی ماستونگ کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے انہیں بندوق دکھا کر کار سے اتار لیا اور ساتھ لے گئے۔

ڈاکٹر لیاقت اور ان کے ساتھیوں کےخضدار نہ پہنچنے پر ان کی تلاش کی گئی تب پتہ چلا کہ ان کو اغوا کیا گیا ہے۔ غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق ، پروفیسر کو ان کی ہی کار میں اغوا کیا گیا تھا ، جسے بعد میں ماستونگ کے علاقے پارنگ آباد علاقے میں لاوارث حالت میں پایا گیا۔ تھوڑے فاصلے پر پروفیسر لیاقت کے دونوں ساتھی پروفیسر بھی پڑے ملے۔

پروفیسر لیاقت کے اغوا کے واقعہ کی بلوچستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ باریچ نے سخت الفاظ میں مذمت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *