نئی دہلی: بدھ کے روز ہندوستانی پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کے منظور کیے جانے کے بعد بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے کہا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ظلم و زیادتی کے جو الزامات لگائے ہیں وہ درست نہیں ہیں۔
اور اس کے تھوڑی ہی دیر بعد انہوں نے اپنا دو روزہ دورہ ہندوستان منسوخ کر دیا۔عبد المومن کے دورہ ہند کے پروگرام کے مطابق انہیں 12دسمبر کو نئی دہلی پہنچنا تھا جہاں وہ 14دسمبر تک قیام کرتے ۔ایک روز پہلے ہی ہندوستانی وزارت خارجہ نے عبد المومن کے سفری پروگرام کااعلان کیا تھا۔
جس کے مطابق وہ جمعرات کی شام کو دہلی پہنچتے اور جمعہ کو وزارتی سطح کے دہلی ڈائیلاگ اور انڈین اوشئین ڈائیلاگ میں شرکت کرتے اور ہفتہ کی صبح وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ہمراہ ناشتہ کرکے وطن واپس پرواز کر جاتے۔
لیکن ان کے ہندوستان روانہ ہونے سے چند گھنٹے پہلے ہیبنگلہ دیش ہائی کمیشن نے اس امر کی تصدیق کر دی وزیر خارجہ نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
اے این ئی نے عبد المومن کے حوالے سے کہا کہ ”چونکہ ہمارے دو وزراءمملکت خارجہ بیرون ملک میڈرڈ اور خارجہ سکریٹری ہیگ گئے ہوئے ہیں اور مجھے ’بدھی جی بی دیباش“ اور بجوئے دیبوش “ میں شرکت کرنا ہے اس لیے انہیں ہندوستان کا دورہ منسوخ کرنا پڑا۔
لیکن وہ جنوری میں ہونے والے آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔”فی الحال میں اپنے ڈائریکٹر جنرل کو میٹنگ میں شرکت کے لیے بھیج رہا ہوں“۔