Bangladesh's largest opposition party leader, spouse sentenced in absentia for graftتصویر سوشل میڈیا

ڈھاکہ: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمٰن کو غیر حاضری میں 9 اور ان کی اہلیہ زبیدہ رحمن کو3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ طارق رحمٰن پر 30 ملین ٹکا (273,000 امریکی ڈالر) کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جس کی عدم ادائیگی پر انہیں مزید تین ماہ قید کاٹنا ہوگی۔ ڈھاکا میٹروپولیٹن کے سینئر اسپیشل جج محمد اسد الزماں کی عدالت میں سنائے گئے فیصلہ میں رحمان کی اہلیہ زبیدہ کو 3.5 ملین ٹکا جرمانہ بھی لگایا گیا اوراگر وہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو انہیں بھی مزید ایک ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔

عدالت نے حکام کو ان دونوں کے 27.4 ملین ٹکے کے اثاثوں کو جو کہ 2008 سے لندن میں مقیم رحمان اور ان کی اہلیہ کی بے حساب جائیداد کی شکل میںہے،ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اس مقدمہ کے خلاف بی این پی کے حامی وکلانے عدالت کے احاطے میں مظاہرے کئے۔

واضح ہو کہ بنگلہ دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) نے 2007 میں مقدمہ دائر کیا تھا جس میں اس جوڑے پر اپنے وسائل سے زیادہ 48.15 ملین ٹکے کے اثاثہ جات رکھنے اور اس بارے میں معلومات چھپانے کا الزام لگایا۔رحمن کو 2008 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ضمانت پر رہا کر دیے گئے تھے۔ وہ اپنی والدہ اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے 2018 میں جیل جانے کے بعد پارٹی کے قائم مقام چیئرمین بنے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *